شیشے کی انتظارگاہ جدہ ائرپورٹ پر میں نے پہلی دفعہ دیکھی ہے جو بہت خوبصورت اور قابل دید ہے، سیاحت کا شوق رکھنے کی وجہ سے میں نے دنیا کے درجنوں ائرپورٹس دیکھے ہیں لیکن جدہ ائرپورٹ نے مجھے واقعی متاثر کیا ہے2011ء میں عمرہ کرنے میں جدہ ائرپورٹ پر ایک گروپ کے ساتھ آئی تھی تو نہایت ہی چھوٹا سا اور ناقابل یقین سا ائرپورٹ نامکمل سفری سہولیات کیساتھ دیکھنے کو ملا تھا، لیکن سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے تو جیسے سعودی عرب کا نقشہ کچھ اس طرح بدل ڈالا ہے کہ جدہ ائرپورٹ پر ہی امارت‘ شان وشوکت اور سہولیات کو دیکھ کر کم از کم مجھے حیرتوں کے جھٹکے لگے‘ جدہ ائرپورٹ سعودی بادشاہ کے نام پر کنگ عبدالعزیز ائرپورٹ کہلاتا ہے اور مختصر فارم میں اسکو (KAIA) کے اے آئی اے ائرپورٹ بھی کہتے ہیں یہ دنیا کا مصروف ترین ائرپورٹ ہے80 ملین مسافروں کو ایک سال میں اس ائرپورٹ سے واسطہ رہتا ہے اور ایک وقت میں 70 جہاز یہاں لینڈکرتے ہیں اور روانہ بھی ہوتے ہیں 2019ء میں اس ائرپورٹ کو باقاعدہ طور پر مقامی اور بین الاقوامی پروازوں کیلئے پورے طریقے سے کھول دیا گیا یہاں مجھے بہت بڑے بڑے وسیع وعریض لاؤنج دیکھنے کو ملے،4000 نمازیوں کیلئے مسجد موجود ہے، بڑے بڑے گارڈنز ہیں، ٹرانسپورٹ سنٹرز بنائے گئے ہیں جو ائرپورٹ کی عمارت اور کارپارکنگ کے درمیان واقع ہیں‘ جس حج ٹرمینل پر ہم کھڑے ہیں اس پر80ہزار لوگ ایک وقت میں سہولتوں سے فیض یاب ہو سکتے ہیں حیرت کی بات یہ ہے کہ اس ائرپورٹ کا ڈیزائن بنگلہ دیش کے ایک انجینئر فضل الرحمن خان کے مرہون منت ہے جو امریکی شہری ہے وہیں سے تعلیم حاصل کی ہے اور سکڈمور کمپنی میں آرکٹیکٹ ہے ظاہر ہے امریکن کمپنی ہونے کے ناطے بے شمار غیر ملکی ماہرین بھی اس میں شامل ہیں میں واقعی میں ائرپورٹ کو حیران حیران نظروں سے دیکھتی ہوئی یہاں بکھری ہوئی بے شمار سہولیات کا فائدہ اٹھاتی ہوئی اس ایریا کی طرف آگئی جہاں کارپارکنگ کچھ فاصلے پر ہے لیکن کاروں ٹیکسیوں اور پہلے سے بک کی ہوئی ٹرانسپورٹ کے ڈرائیورز اپنے
مسافروں کوپہچاننے اور لینے ان کے ائرپورٹ سے نکلنے کی جگہ چھوٹے چھوٹے بینرز اٹھا کر کھڑے ہیں کئی لوگ یہاں ایک دوسرے کو پہچان چکے ہیں کئی اپنے اپنے نام دیکھ کر مصافحہ کر رہے ہیں ہم ماں بیٹے نے بھی اپنے لئے گاڑی پہلے بک کروائی ہوئی ہے جو ہمیں جدہ سے مکہ تک لے جائیگی۔اس گاڑی کا مالک علی ہے۔ علی سیالکوٹ کا رہنے والا ہے نوجوان ہے اور مزدوری کرنے کی غرض سے سعودی عرب میں ہے میں نے دیکھا مختلف عازمین یہاں سے سعودی عرب کیsims کی سہولت لے رہے ہیں تاکہ عمرہ کے دوران وہ آپس میں گفتگو کے ذریعے جڑے رہیں پارکنگ کا ایریا کافی بڑا ہے اور سینکڑوں گاڑیاں آسانی کیساتھ کھڑی ہیں گاڑی مکہ کی طرف روانہ ہوگئی ہے پردیس میں جب کوئی اپنا مل جائے اور وہ ہمدرد بھی ہو تو بس پھر زبان جیسے خودبہ خود اپنے دکھ درد سنانے لگ جاتی ہے علی ڈرائیور کا یہی حال ہے میرے بیٹے سے بات کرنے کی دیر تھی کہ وہ اپنا دل کھول کر اپنے غم اور دکھ بیان کر رہا ہے سعودی عرب پہنچنے سے لے کر اپنی محنتوں اور مشکلات کی ایک ایسی کہانی بیان کر رہاہے کہ جس کو سن کر دیارغیر میں پیسہ کمانے والے اور پیچھے دیس کے اپنوں کو وہ مشکل سے کمایا ہوا پیسہ بھیجنے والوں کا درد عیاں ہوتا ہے، میرا سارا دھیان باہر جدہ کی جدید ترین سڑکوں پر ہے سڑکوں کے اردگرد جدید ترین عمارتیں‘ مارکیٹیں اور اس پر روشنیوں کے جھرمٹ نگاہوں کو خیرہ کر رہے ہیں چار رویہ سڑکوں پر ٹریفک کا ہجوم اور جدید ترین گاڑیاں حیران کر دینے والی ہیں علی بتا رہا ہے کہ سعودی عرب کے لوگ شام سے رات گئے تک ان سڑکوں پر ہی ہوتے ہیں اسکی وجہ یہاں کا سخت گرم موسم بھی ہے میں سوچ رہی
ہوں کہ جدہ دنیا کے کسی بھی مغربی ملک کی جدید ترین شاہراہوں کو بھی بہت پیچھے چھوڑ آیا ہے جدہ کے سامنے تو باقی ممالک بڑے غریب لگتے ہونگے ایک بہت بڑی عمارت کے قریب سے گاڑی گزری تو علی کہنے لگا یہ جدہ کی جیل ہے، اس شاہراہ پر بے شمار مساجد آئی اور گزرتی گئیں‘ کئی وزارتوں کی عمارات گزریں،علی کہنے لگا پہلے یہاں قدیم عمارتیں تھیں سڑکیں بھی ناہموار تھیں لیکن سعودی شہزادے نے پھر آہستہ آہستہ تمام بدل ڈالا ابھی بھی کچھ ایسی عمارتیں موجود ہیں جن کو نوٹس دیئے گئے ہیں کہ عمارتیں خالی کردیں میں نے واقعی میں اس شاہراہ پر ایسی عمارتیں دیکھیں جو باہر سے خستہ حال نظر آرہی ہیں یا پھر جدید ترین جدہ کے سامنے نہایت ہی قدیم ترین دکھ رہی ہیں لیکن ایک ترتیب سے ہر فلیٹ میں دو دو تین تین ائرکنڈیشنر لگے ہوئے ہیں۔ موسم کی سختی اس جدید ترین مشین کے بغیر پوری نہیں کی جا سکتی ذہن و دل میں وہ پاکیزہ ترین ہستیاں یادآگئیں کہ وہ گرم دوپہروں اور صحراؤں میں اپنی زندگیاں گزار گئے اور پیچھے اپنے اعلیٰ ترین نام اور بلند ترین مقامات چھوڑ گئے جو رہتی دنیا تک زمین سے افق تک تابندہ رہیں گی۔گاڑی پوری رفتار سے مکہ کی طرف روانہ ہے ہم نے کلاک ٹاور کے فیئر ماؤنٹ ہوٹل میں کمرہ بک کروایا ہواہے یہ جدید ترین ایریا ہے جو میں پہلی دفعہ دیکھونگی اور یہاں جدید ترین اور مہنگے ترین ہوٹلوں کی اک وسیع چین یا سلسلہ ہے جو عازمین حج و عمرہ مہینوں پہلے بک کرواتے ہیں۔ یہ ہر وقت ہی بھرے ہوئے ہوتے ہیں اور ان کے کرائے ایک رات کے پاکستان کے لاکھوں روپے میں بنتے ہیں لیکن تین چار مہینے پہلے کی بکنگ سے کچھ رعایت مل جاتی ہے۔ اگرچہ حج کے موقع پر تمام عازمین کو رہائش وکھانا مہیا کرنے کا الگ نظام ہے جس کو اب جدید ترین سسٹم کے ذریعے سعودی شہزادے نے اس طرح منسلک کیا ہے کہ مقامی طور پر ایجنٹ اور ائرلائنوں والے اس میں سے نکال دیئے ہیں ایسی ویب سائٹس بنا دی گئی ہیں جہاں سعودی منتظم آپ کو آپ کی پسند کی سہولت فراہم کرتے ہیں جو آپ کے بجٹ کے عین مطابق ہوتی ہے تقریباً ڈیڑھ سے پونے دو گھنٹے کی لمبی ڈرائیو کے بعد ہم مکہ پہنچ گئے ہیں۔