پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے شعبہ تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور طلباو طالبات کی تعلیم تک یکساں رسائی یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں جن کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔
رواں تعلیمی سال کیلئے ایجوکیشن کارڈ کا اجرابھی انہیں کاوشوں کا تسلسل ہے جس کے تحت سرکاری کالجز کے طلبہ کی فیس معاف کی جارہی ہے۔ اس مقصد کیلئے ایک ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جس سے 2 لاکھ 44 ہزار سے زائد طلبہ مستفید ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایجوکیشن کارڈ صوبائی حکومت کا ایک منفرد اور تعلیم دوست منصوبہ ہے جو صو بے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں حوصلہ افزااقدام ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محدود مالی وسائل کے باوجود معیاری اور یکساں تعلیم کی فراہمی کے وژن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ تعلیم کا شعبہ شروع دن سے ہی پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح رہا ہے۔
ہم نے حکومت میں آتے ہی تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر کے سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار بلند کرنے اور طلبہ کو سہولیات کی فراہمی کے لیے وسیع پیمانے پر اصلاحات و اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جس کی وجہ سے سرکاری تعلیمی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں موجودہ تعلیمی اداروں کا معیار بلند کرنے کیساتھ ساتھ متعدد نئے اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کئے گئے۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران 76 کالجز کی اپگریڈیشن، 37 نئے کالجز کا قیام، پاک آسٹریا فخہ شولے انسٹیٹیوٹ سمیت مختلف اضلاع میں یونیورسٹی کیمپس اور نئی یونیورسٹیوں کا قیام صوبائی حکومت کے ایسے اقدامات ہیں جو معیاری تعلیم و تحقیق کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہونگے۔
رواں سال اے ڈی پی کے تحت شعبہ اعلی تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں پر 8 ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جائے گی۔