سیف سٹی پراجیکٹ کو مضبوط اور بہتر بنایا جائے، گورنر خیبرپختونخوا

پشاور : گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی سے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے گذشتہ روز  گورنرہاؤس پشاورمیں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبہ بھرمیںامن وامان کی موجودہ صورتحال پرتفصیلی گفتگو کی گئی۔

مئیر پشاورحاجی زبیرعلی بھی اس موقع پر موجودتھے۔ گورنرنے پشاورمیں بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائمزاور صوبے کے دیگر اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ پرگہری تشویش کااظہارکیا اورکہاکہ عوام کی جان ومال کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے پشاورمیں سٹریٹ کرائمز کی روک تھام کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ کومضبوط اور بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زوردیا۔

گورنرکاکہناتھاکہ چونکہ بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل ومشکلات سے بخوبی آگاہ ہوتے ہےں اس لئے امن وامان یقینی بنانے کیلئے بلدیاتی نمائندوں اور محکمہ پولیس کے درمیان موثررابطہ کا ایک میکنزم بھی ہوناچاہئےے۔

 گورنرحاجی غلام علی کاکہناتھاکہ قبائلی اضلاع کی خاصہ دار، پولیس فورس میں ضم ہونے کے بعد مشکلات و احساس محرومی کا شکار ہیں جن کے مسائل کا حل ضروری ہے تاکہ وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض بخوبی انجام دے سکیں۔

انہوں نے کہاکہ قبائلی نوجوان گذشتہ دوعشروں سے دہشت گردی کی لہر کی وجہ سے تعلیم جیسی بنیادی ضرورت سے محروم رہے ہیں اس لئے قبائلی نوجوانوں کو پولیس فورس کے بھرتیوں میں تعلیمی قابلیت کے حوالے سے خصوصی رعایت ملنی چاہئے، خاصہ دار اورلیویز کے احساس محرومی کے خاتمے کیلئے پولیس شہداءپیکج میںبھی شامل کیاجائے۔

 گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے محکمہ پولیس کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت پر زوریتے ہوئے کہاکہ پولیس کے تفتیشی شعبہ،پبلک سیفٹی کمیشن ، ڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی کمیشن اوراحتساب کے نظام کوجدید دورکے تقاضوں کے مطابق بہتربنایاجائے۔گورنر نے پولیس جوان اور آفیسرزکیلئے پولیس ویلفیئر سے رہائشی کالونی بھی بنانے کی ضرورت پر زوردیا۔

اس موقع پر آئی جی پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کاکہناتھاکہ سٹریٹ کرائمز کی روک تھام کیلئے محکمہ پولیس اپنے پیشہ ورانہ فرائض مستعدی سے انجام دے رہاہے ، جرائم میں ملوث افراد کی سرکوبی اور جرائم کی شرح کم کرنے کیلئے تمام پولیس اسٹیشنز کام کررہے ہیں تاہم اس کو مزید بہتر بنایاجائیگا۔