پشاور:گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلا م علی نے کہاہے کہ تعلیم کے میدان میں عالمی سطح پر مقابلہ کیلئے ہمارے اعلی تعلیمی اداروں کو معیاری اور جدید تعلیم پرخصوصی توجہ دینی ہوگی۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، آج کا نوجوان ہمارا مستقبل ہے ہمیں اپنی نوجوان نسل کی صلاحیتوں کو مزید نکھارناہوگا۔
یہ بات انہوں نے گورنرہاؤس پشاور میں منعقدہ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی کے 12 ویں سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخارحسین کی جانب سے یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
سینٹ کے دسویں اجلاس کے منٹس کی منظوری، پروموشن کیسز، یونیورسٹی کے ریموٹ کیمپسز کے ملازمین کیلئے ہاؤس سبسڈی اور ہاؤس ریکوزیشن، یونیورسٹی سٹیٹیوٹس میں ترمیم کی منظوری اور سالانہ کارکردگی رپورٹ 2020-21 کاایجنڈا بھی اجلاس میں شامل تھا۔
سینٹ اجلاس میں مذکورہ ایجنڈوں پر باری باری تفصیلی گفتگوکی گئی جس میں سالانہ کارکردگی رپورٹ 2020-21اور دسویں اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ یونیورسٹی کے جیمزاینڈ جیولری سنٹرفارایکسی لینس میں آسامیوں کیلئے تعلیمی قابلیت کے حوالے سے سٹیٹیوٹس میں ترمیم کی بھی اصولی منظوری دی گئی اور یونیورسٹی انتظامیہ کو تعلیمی قابلیت کے حوالے سے ترامیم پرتحفظات کو دورکرنے کیلئے اسے ہائرایجوکیشن کی قائمہ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
گورنرحاجی غلام علی کاکہناتھاکہ ہاؤس سبسڈی اور ہاؤس ریکوزیشن کے حوالے سے کسی کے ساتھ بھی امتیازی سلوک نہیں کیاجائیگا اور اس حوالے سے قانون کے مطابق فیصلہ کیاجائیگا۔