پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے 5اضلاع میں ایک ماہ کیلئے سی این جی اسٹیشنز بند

پشاور:پشاور سمیت صوبے کے 5 اضلاع میں ایک ماہ کیلئے سی این جی اسٹیشن بند کردیئے گئے ہیں پشاور‘ مردان‘ چارسدہ‘ صوابی اور نوشہرہ میں ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 کے تحت علیحدہ علیحدہ نوٹیفکیشن کے ذریعے پابندی عائد کی۔

 سی این جی سٹیشنز کی بندش کا فیصلہ سردی میں اضافے اور کم پریشر ولوڈشیڈنگ کی شکایات کے پیش نظر گھریلو صارفین کو ترجیحاً گیس کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے کیا گیا ہے۔ یکم جنوری تا 31 جنوری 2023ء تک صوبے کے پانچ بڑے اضلاع میں سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل رہے گی۔

 تفصیلات کے مطابق پشاور میں گیس کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کے باعث ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 کے تحت سی این جی سٹیشنز بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ سی این جی سٹیشنز کو ایک ماہ کے لئے بند کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا۔

پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 لگا کر سی این جی اشٹیشنز بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اعلامیہ کے مطابق ضلع بھر میں دفعہ 144 کے تحت تمام سی این جی اسٹیشنز 1 ماہ کیلئے بند رہیں گے۔ یکم جنوری 2023 سے 31 جنوری 2023 تک تمام سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے۔

سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا فیصلہ گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کیلئے کیا گیا۔تمام پمپس مالکان اور منیجرز پر دفعہ 144 کے تحت پابندی کا اطلاق لازمی قرار دیا گیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے پمپس مالکان پر ضابطہ فوجداری کے تحت مقدمات درج کئے جائیں گے۔

اسی طرح ڈپٹی کمشنر چارسدہ ڈاکٹر قاسم علی خان نے موسم سرما میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے سی این جی سٹیشنز ایک ماہ کیلے مکمل طور پر بند کرکے ان پر  دفعہ 144نافذ کردی نوٹیفکیشن کے مطابق  سی این جی سٹیشنز پر پابندی کا مقصد سخت سردی کے موسم میں گھریلو صارفین کو سوی گیس کی فراہمی یقینی بنانا ہے  خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سحت قانونی ایکشن لیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر نوشہرہ خالد اقبال خٹک کے دفتر سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ضلع بھر کے سی این جی اسٹیشن ایک ماہ کے لئے دفعہ 144 کے تحت بند کئے جا رہے ہیں۔ پابندی کا اطلاق یکم جنوری سے تمام سی این جی اسٹیشن پر ہوگا۔ 

خلاف ورزی کرنے والے سی این جی اسٹیشن مالکان اور منیجر کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت مقدمات درج کئے جائیں گے۔ دوسری جانب ٹیکسی ڈرائیورز اورگاڑی مالکان نے فیصلے کو ناجائز اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ گھروں کو گیس دی جارہی ہے اور نہ سی این جی اسٹیشن کو دی جا رہی ہے۔ غریب عوام کے منہ سے نوالا چھینا جا رہا ہے۔ادھر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر صوابی نے بھی ایک ماہ کیلئے پابندی کا نفاذ کردیا ہے۔