مختصر دورانیے کی ویڈیوز کے مقبول پلیٹ فارم ’ٹک ٹاک‘ اور ایڈ ٹیک اسٹارٹ اَپ ’ایڈکاسا‘ نے گزشتہ برس شروع کی گئی مہم ’ایگزیم ریڈی‘ کی کامیابی کے بعد 18 ہزار پاکستانی طلبہ کے لیے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان کیا ہے جس کے تحت پورے پاکستان میں مستحق طلبہ کو آن لائن اسٹڈی گرانٹس دی جائیں گی تاکہ وہ معیاری تعلیم تک رسائی میں اضافہ کر سکیں۔
گزشتہ برس ستمبر میں ٹک ٹاک نے ایڈکاسا (Edkasa) اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) کے اشتراک سے اپنی نوعیت کا منفرد ڈیجیٹل لرننگ پروگرام شروع کرنے کی غرض سے پورے سال تعاون کیا تھا، تاکہ ہائی اسکول کے طلبہ کو آن لائن تعلیم اور فاصلاتی تعلیم کی سہولت فراہم کی جاسکے۔
اگزام ریڈی مہم کو لاکھوں پاکستانی طلبہ کے لیے تیار کیا گیا تھا جس میں کیمیا، حیاتیات، طبیعات اور ریاضی جیسے مضامین پر 500 سے زائد تعلیمی ویڈیوز فراہم کی گئی تھیں۔
ان ویڈیوز میں مطالعے کے بارے میں مشورے اور امتحانات میں کامیابی کے لیے گرُ بتائے گئے تھے، ٹک ٹاک پر یہ ویڈیوز فوراً ہی پاکستانی طلبہ میں مقبول ہوگئیں اور اب تک 66 کروڑ 50 لاکھ سے زائد لوگ ان ویڈیوز کو دیکھ چکے ہیں اور 10 کروڑ سے زائد ویڈیوز تخلیق کی گئیں۔
پاکستان کے اہم تعلیمی اداروں میں سے ایک لمز کے ساتھ اشتراک کے تحت یہ دونوں ادارے طلبہ کو ایڈکاسا کے مفت مطالعاتی مواد تک دو ماہ تک رسائی فراہم کر کے اپنی شراکت مزید مضبوط بنائیں گے، جہاں اس کے تحت طلبہ اپنے گریڈ/بورڈ/امتحان کا انتخاب بھی کرتے ہیں۔
ٹک ٹاک میں ہیڈ آف گورنمنٹ ریلیشنز اینڈ پبلک پالیسی برائے مشرق وسطیٰ، ترکیہ، افریقہ، پاکستان اور جنوبی ایشیا فرح توکان نے کہا کہ ٹک ٹاک ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو متعدد کیٹیگریز میں مختلف مواد پیش کرتا ہے اور تعلیم ہمارے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے، ہم پاکستان میں مستقبل کی نسلوں پر مثبت اثرات مرتب کرنے کے لیے ملک گیر خواندگی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے پر خوش ہیں۔
ایڈکاسا کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو افسر فہد تنویر نے کہا کہ ہمیں ٹک ٹاک پر سیکھنے کے مواد میں بالخصوص طلبہ کی بڑے پیمانے پر دلچسپی کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے، پاکستان کو اس قسم کے جدید اور معیاری مواد کی ضرورت ہے جو ہماری نوجوان آبادی کو باقی دنیا سے مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کر سکے۔
یہ وظائف مہم کے آن لائن محرک ٹک ٹاک کے ساتھ معاہدے میں ایڈکاسا اور لمز کے طے شدہ مشترکہ معیار اور گائیڈلائنز کے مطابق دیے جائیں گے۔
مذکورہ وظائف کم مراعات یافتہ طبقے کے لیے ہیں اور پاکستان بھر کے طلبہ کے لیے دستیاب ہیں، ان کا مقصد ان پاکستانی طلبہ تک پہنچنا ہے جن کے لیے معیاری تعلیم میں رکاوٹیں حائل ہیں۔