اسلام آباد:ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ)نے 110سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کر دی۔
ذرائع وفاقی وزارت صحت کے مطابق قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کے باعث کمپنیوں نے یہ ادویات بنانا بند کر دی ہیں، ڈریپ نے قیمتوں میں اضافے کی سفارش اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد دی ہے۔
ڈریپ کو حالیہ دنوں میں 400 سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی درخواستیں موصول ہوئیں، پاکستان میں اس وقت کینسر، نفسیاتی عوارض، اعضاء کی پیوند کاری میں استعمال ہونے والی ادویات کی شدید قلت ہے۔
وفاقی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بیرونی ممالک سے منگوائی جانے والی اینستھیزیا، کینسر اور دیگر بیماریوں کے علاج کی ادویات کی بھی قلت کا سامنا ہے، اگر ان ادویات کی قیمتیں نہ بڑھائی گئیں تو خدشہ ہے کہ فارماسیوٹیکل کمپنی ان کو بنانا اور باہر سے منگوانا بند کر دیں گئی۔