کراچی: پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں پوٹینشل کو دیکھتے ہوئے جرمن کمپنی “ایس اے پی” نے آئی ٹی فروغ کے لیے جامعات میں یکم جنوری سے اسٹوڈنٹ زون پروگرام شروع کردیا ہے جسکے تحت طلباء کو مفت تربیت دی جائے گی۔
جرمن سافٹ ویئر کمپنی ایس اے پی کے کنٹری ایم ڈی ثاقب احمد نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، کلائوڈ مائیگریشن کے عنوان سے میڈیا رائونڈ ٹیبل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسٹوڈنٹ زون کے تحت جامعات کے طلباء کو ایس اے پی سافٹ وئیر میں رسائی دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایس اے پی نے تمام جامعات کو اسٹوڈنٹ زون پروگرام میں شمولیت کی پیشکش کردی ہے۔ اسٹوڈنٹ زون کے تحت جامعات کے طلباء کو ایس اے پی سافٹ وئیر میں رسائی دی جائے گی۔
ایس اے پی کے کنٹری ایم ڈی ثاقب احمد کے مطابق اس اقدام کا مقصد ملک میں آئی سیکٹر کو فروغ دیکر آئی ٹی کی ایکسپورٹس کو بڑھانا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی اہمیت کو اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں انتظامی تبدیلی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بیروزگاری کے خطرے کے پیش نظر ٹرانسفارمیشن پر لوگوں کا ردعمل ہوتا ہے عالمی سطح پر کاروبار کے طریقے تبدیل ہورہے ہیں۔ پاکستان میں بھی سافٹ وئیر و سلوشنز کا فروغ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ایس اے پی پاکستان میں سستا سافٹ وئیر وسلوشنز فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایس اے پی کے اربیا سافٹ وئیر کے ذریعے کویڈ میں بیڈز کی قلت کو پورا گیا۔ اقوام متحدہ کے 62 فیصد ممالک ایس اے پی کا سافٹ وئیر استعمال کررہے ہیں اورعالمی سطح کی 90 فیصد کمپنیاں بھی ایس اے پی سافٹ وئیر وسلوشنز استعمال کر رہے ہیں۔
ایس اے پی کے کنٹری ایم ڈی ثاقب احمد کا کہنا تھا کہ کورونا وباء کے دوران پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کی رفتار انتہائی تیزی رہی لیکن آج مخلتف مالیاتی مسائل کی وجہ سے ڈیجیٹلائزیشن یا ڈیجیٹل منتقلی نیچے آرہی ہے۔
ثاقب احمد نے واضح کیا کہ کسی بھی ملک کو ترقی دینے کے لئے ڈیجیٹل منتقلی ضروری ہے۔ کمپنیوں کو مارکیٹ کو حاصل کرنے کے لئے تیزی سے کام کرنا ہوگا۔ کاروبار کی ٹرانسفارمیشن کے لیے بنیادی ضرورت درست ڈیٹا کی دستیابی ہے جبکہ ایس اے پی کاروباری اداروں کو درست ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔