شکاگو: جامعہ شکاگو کے ماہرین نے سالماتی سطح پر کام کرنے والا ایک ایسا تعمیراتی مٹیریئل بنایا ہے جو موسم گرم اور سرد ہونے کی وجہ سے رنگ بدل کر یا تو گرمی جذب کرے گا یا پھر حرارت خارج کرے گا۔
گرم دنوں میں یہ عمارت پر پڑنے والی 92 فیصد حرارت خارج کرکے ہوا میں لوٹادے گاجس سے عمارت نہ صرف ٹھنڈی رہے گی بلکہ ایئرکنڈیشنڈ کا بل بھی کم آئے گا۔ دوسری جانب سرد موسم میں یہ اطراف کی حرارت کی صرف 7 فیصد مقدار ہی جمع کرسکےگا تاہم اس سے بلڈنگ کو گرم رکھنے میں کچھ نہ کچھ مدد ضرور ملے گی۔
جامعہ میں سالماتی انجینئرنگ کے نائب پروفیسر پو چُن سو اور ان کے ساتھیوں نے یہ کم خرچ اور مؤثر مٹیریئل بنایا ہے۔ اس سے ایک جانب تو توانائی کی بچت ہوگی تو دوسری جانب عمارتوں کو ٹھنڈا اور گرم رکھنے والےنظام کو ماحول دوست بنایا جائےگا۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ مٹیریئل آگ پکڑنے والا نہیں اور ہر قسم کے مضر کیمیکل سے پاک ہے۔ اس میں ایک جانب تو ٹھوس تانبے کی پرت ہے جو حرارت جذب کرتی ہے جبکہ ایک محولو ہے جو انفراریڈ کی صورت میں حرارت باہر بھیجتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں کیفیات میں یہ فوری طور پر اپنی ماہیت تبدیل کرتا ہے اور بار بار دھاتی یا مائع صورت میں بدل جاتا ہے۔ اس طرح کل 1800 مرتبہ یہ سرد گرم کے چکر سے گزر کر کام کرسکتا ہے۔
اگلے مرحلے میں ماہرین نے کمپیوٹرماڈل سے 15 امریکی ریاستوں میں اس کی افادیت کا اندازہ لگایا ہے۔ یہ عمارت میں بجلی کی کھپت میں 0.2 فیصد کمی کرسکتا ہے اور ایک سال میں یہ شرح 8.4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ اس طرح ہزاروں لاکھوں عمارتوں میں اس کا وسیع اثر دیکھا جاسکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اس مٹیریئل کی صرف 6 سینٹی میٹر پرت کافی ہوگی جو اپنے پورے اثرات ظاہر کرے گی۔