وزیراعظم نے وکی پیڈیا سے پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کر دی

 اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے توہین آمیز اور غیر قانونی مواد نہ ہٹانے کی وجہ سے پاکستان میں بلاک آن لائن انسائیکلو پیڈیا وکی پیڈیا پر عائد پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کر دی۔

یاد رہے کہ چند روز قبل پی ٹی اے نے انتباہ کے باوجود توہین آمیز اور غیر قانونی مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کو 48 گھنٹے کے لیے ڈی گریڈ کرنے کے بعد اس کی سروسز پاکستان میں مستقل طور پر بلاک کر دی تھیں۔

وکی پیڈیا کی جانب سے اس حوالے سے کہا گیا تھا امید ہے کہ حکومت پاکستان جلد پابندی ہٹا دے گی اور معلومات سب انسانوں کے لیے کے ہمارے مقصد میں بھرپور تعاون کرے گی۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ 3 رکنی وزارتی کمیٹی کی سفارش پر وزیراعظم نے وکی پیڈیا کی سروس فوری بحال کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ تین رکنی کمیٹی وزیر قانون، وزیر اقتصادی امور اور وزیر اطلاعات پر مشتمل تھی۔وزیراعظم نے وکی پیڈیا پر سے پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملے پر 5 رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزارت آئی ٹی کابینہ کمیٹی کی معاونت کرے گی، وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کمیٹی کی صدارت کریں گے، کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اپنی سفارشات کابینہ کے سامنے پیش کرے گی۔

وزیراعظم نے وکی پیڈیا سے پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کر دی

 اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے توہین آمیز اور غیر قانونی مواد نہ ہٹانے کی وجہ سے پاکستان میں بلاک آن لائن انسائیکلو پیڈیا وکی پیڈیا پر عائد پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کر دی۔

یاد رہے کہ چند روز قبل پی ٹی اے نے انتباہ کے باوجود توہین آمیز اور غیر قانونی مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کو 48 گھنٹے کے لیے ڈی گریڈ کرنے کے بعد اس کی سروسز پاکستان میں مستقل طور پر بلاک کر دی تھیں۔

وکی پیڈیا کی جانب سے اس حوالے سے کہا گیا تھا امید ہے کہ حکومت پاکستان جلد پابندی ہٹا دے گی اور معلومات سب انسانوں کے لیے کے ہمارے مقصد میں بھرپور تعاون کرے گی۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ 3 رکنی وزارتی کمیٹی کی سفارش پر وزیراعظم نے وکی پیڈیا کی سروس فوری بحال کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ تین رکنی کمیٹی وزیر قانون، وزیر اقتصادی امور اور وزیر اطلاعات پر مشتمل تھی۔وزیراعظم نے وکی پیڈیا پر سے پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملے پر 5 رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزارت آئی ٹی کابینہ کمیٹی کی معاونت کرے گی، وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کمیٹی کی صدارت کریں گے، کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اپنی سفارشات کابینہ کے سامنے پیش کرے گی۔