گوگل کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والے اپنے چیٹ بوٹ ’بارڈ‘ کی ایک غلطی کی وجہ سے 100 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
دنیا کے مقبول ترین انٹر نیٹ سرچ انجن گوگل نے ’’چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT) ’‘ کے مقابلے میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والے اپنے چیٹ بوٹ ’بارڈ (bard)‘ کی تعارفی ویڈیو جاری کی تھی۔
چیٹ بوٹ ’بارڈ (bard)‘ کو جاری کرنے کا مقصد گوگل کو اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ٹیک کمپنی کی جانب سے کاروباری خطرے کو تالنا تھا۔
اس کے جواب میں ’بارڈ‘ کا جواب ٹائپ شدہ نظر آتا ہے جس میں کئی تفصیلات موجود ہیں۔ساتھ ہی ایک جواب یہ بھی ہے کہ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے سب سے پہلے نظامِ شمسی سے باہر کسی سیارے کی تصویر لی گئی تھی جو کہ درست نہیں تھا۔
عالمی طور پر یہ تسلیم شدہ بات ہے کہ نظامِ شمسی سے باہر کسی سیارے کی سب سے پہلی تصویر 2004 میں یورپین سدرن آبزرویٹری کے ویری لارج ٹیلی اسکوپ (وی ایل ٹی) کے ذریعے لی گئی تھی۔
’بارڈ‘ کی اس غلطی نے گوگل کی مالک کمپنی الفا بیٹ انکارپوریشن (Alphabet Inc.) کو 100 ارب ڈالر کا جھٹکا دے دیا ہے۔اس ویڈیو میں غلطی کی نشاندہی پر اسٹاک مارکیٹ میں گوگل کے شیئرزکی قیمت میں 9 فی صد تک کمی آئی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کیا ہے؟چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت سے چلنے والا ایسا پروگرام ہے جس کی مدد سے کسی بھی معاملے پر مفصل جواب حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ گو کہ کئی معاملات میں اس کی جانب سے دی جانے والی معلومات ادھوری ہوتی ہیں لیکن یہ معلومات مستند ہوتی ہیں۔