بھارت، مقابلے کے امتحانات میں دھوکہ دہی پر عمر قید کی سزا کا قانون نافذ

اسلام آباد:انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ نے ایک قانون نافذ کیا ہے جس کے تحت مقابلے کے امتحانات میں دھوکہ دہی یا اس کے پرچے لیک کرنے پر مجرم کو عمر قید اور اس میں ملوث تنظیموں کو 10 کروڑ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔

انڈیا میں امتحانات میں دھوکہ دہی کی ایک وبا پھیلی ہوئی ہے اور حالیہ برسوں میں مقابلے کے امتحانات کے پرچے لیک ہونے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔

 ابتدائی طور پر ایک آرڈیننس کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا جسے وزیر اعلیٰ پشکر دھامی نے فوری طور پر منظوری دے دی اور مقامی میڈیا کے مطابق اسے راج بھون(ریاست کے گورنر کی سرکاری رہائش گاہ)کو بھیج دیا گیا، جس نے اسے صرف 24 گھنٹوں میں منظور کر دیا۔

اس قانون کے مطابق اگر کوئی امتحان دینے والا شخص کسی مسابقتی امتحان (آن لائن یا آف لائن)میں دھوکہ دہی کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے یا دوسرے امیدوار کو دھوکہ دینے میں مدد دیتا ہے یا غیر منصفانہ طریقوں میں ملوث ہوتا ہے، تو اسے تین سال قید اور کم از کم پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں امتحان دینے والے کو مزید نو ماہ قید بھگتنا ہوگا۔اگر یہ حرکت دوسری بار ہوئی تو مجرم کو کم از کم 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

 جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں اسے مزید 30 ماہ قید بھگتنا ہو گی۔اگر امتحان کے انعقاد میں ملوث کوئی بھی تنظیم پیپر لیک کرنے کی سازش میں ملوث ہوتی ہے یا دھوکہ دہی میں مدد کرتی ہے تو اس کی سزا عمر قید کے ساتھ ساتھ 10 کروڑ روپے تک کے جرمانے تک ہو سکتی ہے۔