ترکیہ، زلزلہ کے 12روز بعد بچے سمیت 3افراد ملبے سے زندہ نکال لئے گئے

ترکیہ کے شہر انطاکیہ میں زلزلے کے 296 گھنٹے تقریباً (12 روز) بعد ملبے سے بچے سمیت 3 افراد کو زندہ نکال لیاگیا۔

ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والے دو بڑے زلزلوں میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی اور ہزاروں افراد زخمی ہیں جبکہ ہزاروں گھر تباہ ہوچکے ہیں۔

ترکیہ میں زلزلوں کے 12 روز بعد بھی ملبے تلے زندگی کے آثار موجود ہیں اور ترک صوبے حاطے کے شہر انطاکیہ میں جاری سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے دوران ٹیموں نے  بچے سمیت 3 افراد کو ملبے سے زندہ نکال لیا۔

ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے نکالے جانے والے افراد کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا ہے۔

ترک صدررجب طیب اردوان  نے قہرمان ماراش میں ملبے سے زندہ نکالے جانے والی 17 سالہ لڑکی کی ٹیلی فون پر ہمت بندھائی۔

دوسری جا نب تر کیہ میں لگ بھگ 200 متاثرہ مقامات پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور ترکیہ  نے زلزلے سے تباہ شدہ گھروں کی ایک سال کے اندر اندر دوبارہ تعمیر کے عزم کے اظہار کیا ہے۔

زلزلے سے متاثرہ عمارتوں کو منہدم کرنے کا کام جاری ہے اور 7 ہزار سے زائد ماہرین نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں، 6 لاکھ 84 ہزار سے زائد گھروں اور عمارتوں کا معائنہ مکمل کرلیاگیا ہے۔

اس حوالے سے ترک اربانائزیشن وزیر کا کہناہےکہ تعمیر نو کا کام مارچ میں شروع کیا جائے گا اور کوئی عمارت تین سے چار منزلہ سے بلند نہیں ہوگی۔

اُدھر ترک میڈيا کو انٹرویو میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ ہماری توجہ سردیوں کے خیمے زیادہ سے زیادہ ترکیہ بھیجنے پر ہے، پاکستان میں سردیوں کے خیمے تیار کرنے والی کمپنیوں کا ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔

ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 45 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے مطابق ترکیہ میں زلزلے سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 40642 ہوگئی۔

شام میں ہلاکتوں کی تعداد 5800  ہوگئی اور یوں مجموعی طور پر اموات 46 ہزار 442 ہوگئیں۔

ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے مطابق زلزلے کے بعد سے متاثرہ علاقوں میں 5700 آفٹرشاکس آچکے ہیں۔