نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شہریوں کی ذاتی معلومات کے یقینی تحفظ کے لیے نئی سروس ’اجازت آپ کی‘ متعارف کرا دی جس کے تحت شناختی کارڈ کی تصدیق اب متعلقہ شہری کی رضامندی کے بعد کی جائے گی۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نادرا نے بتایا کہ اس نئے نظام کی بدولت مصنوعات یا خدمات فراہم کرنے والے اداروں کو کسی بھی شہری کی ذاتی معلومات استعمال کرنے سے پہلے شہری کے موبائل نمبر پر بیجھے گئے ضروری پاس کوڈ لے کر اس کی رضامندی حاصل کرنا ہو گی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شہریوں کی ذاتی معلومات کے یقینی تحفظ کی جانب ایک انقلابی قدم بڑھاتے ہوئے نادرا نے ایک نئی منفرد سروس ’اجازت آپ کی‘ متعارف کرا دی، جس کی بدولت ذاتی معلومات دینے یا نہ دینے کا مکمل اختیار اب شہریوں کے اپنے ہاتھ میں ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق اس جدید ترین سروس کی بدولت شناختی کارڈ کی تصدیق متعلقہ شہری کی رضامندی کے بعد کی جائے گی اور اس طرح یہ شہری کا حساس ڈیٹا ہمہ وقت مکمل طور پر محفوظ رہے گا۔
مزید بتایا گیا کہ نادرا شہریوں کی معلومات کی رازداری یقینی بنانے اور اسے محفوظ رکھنے کے لیے کئی موثر اقدامات کر چکا ہے۔
اس نئی سروس کی بدولت اب یہ شہریوں کی ذاتی اور خاندانی معلومات صحیح معنوں میں شہریوں اپنی کی ملکیت بن جائے گی اور بلااجازت رسائی ناممکن ہو گئی ہے جو بلاشبہ ایک شاندار اقدام ہے۔
مزید بتایا گیا کہ ڈیٹا کو کنٹرول کرنے کا یہ محفوظ ترین نظام شہریوں کی ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے نادرا کے پختہ عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس کی بدولت نادرا اب شناختی معلومات کے تحفظ کے روایتی طریقوں سے ڈیجیٹل رضامندی پر مبنی جدید ترین نظام کے دور میں داخل ہو چکا ہے۔
نئی سروس کے اجراء کے موقع پر چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ شہریوں سے رضامندی کے حصول کا یہ ڈیجیٹل نظام ان کی پرائیویسی کو محفوظ رکھنے اور ڈیٹا سیکیورٹی کو مستحکم بنانے کے لیے ہمارے وژن کا آئینہ دار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا ڈیٹا آپ کی ذاتی جائیداد کی مانند ہے اور اب آپ اس تک رسائی کی اجازت دینے یا نہ دینے کے معاملے میں مکمل طور پر خودمختار ہیں اور اسے غلط استعمال سے روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
چیئرمین نادرا نے کہا کہ ہم ایک ایسی دنیا کی جانب بڑھ رہے ہیں جس میں لوگوں کا ڈیٹا ان کے اپنے خلاف استعمال ہو سکتا ہے لہٰذا ہم شہریوں کے ڈیٹا کی ملکیت ان کے اپنے ہاتھ میں دے رہے ہیں اور اسے اپنی مرضی سے استعمال کرنے کا اختیار دے رہے ہیں، شہریوں کا ڈیٹا برائے فروخت نہیں بلکہ ایک قیمتی اثاثہ ہے جس کا تحفظ نادرا کی اولین ترجیح ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس نئے نظام کی بدولت مصنوعات یا خدمات فراہم کرنے والے اداروں کو کسی بھی شہری کی ذاتی معلومات استعمال کرنے سے پہلے شہری کے موبائل نمبر پر بیجھے گئے ضروری پاس کوڈ لے کر اس کی رضامندی حاصل کرنا ہو گی۔
چیئرمین نادرا نے کہا کہ مارچ سے شناختی معلومات کی تصدیق کی تمام کارروائیوں میں ایک 6 ہندسی پاس کوڈ متعلقہ شہری کے رجسٹرڈ موبائل نمبر پر بھجوایا جائے گا اور معلومات کی فراہمی کے لیے اس کی رضامندی حاصل کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تصدیق کے لیے ایک پاس کوڈ استعمال کیا جائے گا جسے نادرا شہری کی جانب سے اپنی معلومات فراہم کرنے پر رضامندی کا اظہار تصور کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہری جس وقت اپنا شناختی کارڈ بنواتے ہیں تو نادرا ان سے دیگر معلومات کے ساتھ ساتھ ان کا رجسٹرڈ موبائل نمبر بھی حاصل کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن شہریوں کے موبائل نمبر نادرا کے پاس رجسٹرڈ نہیں، ان کے اندراج کے لیے نادرا نے ایک ایس ایم ایس سروس 8009 شروع کی ہے۔
چیئرمین نادرا طارق ملک نے بتایا کہ شہری اپنے موبائل نمبر کی رجسٹریشن کے لیے اپنا 13 ہندسوں کا شناختی کارڈ نمبر شارٹ کوڈ 8009 پر ٹیکسٹ میسج کے ذریعے بھجوا سکتے ہیں، جواب میں اندراج مکمل ہونے پر انہیں نادرا کی جانب سے تصدیقی پیغام موصول ہو گا۔
چیئرمین نادرا نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے چوکس رہیں اور اپنی شناخت کی چوری اور دھوکا دہی کی روک تھام کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔
نادرا کے پاس اپنا موبائل نمبر اپ ڈیٹ کرانے اور اپنی ذاتی معلومات دوسروں کو دینے میں احتیاط سے کام لینے کا اصل فائدہ خود شہریوں کو ہی ہو گا کیونکہ اس طرح ان کی ذاتی معلومات مکمل طور پر محفوظ رہیں گی اور کوئی بھی شخص یا ادارہ ان کی اجازت کے بغیر ان حساس معلومات تک رسائی حاصل نہیں کر سکے گا۔