اسلام آباد: امریکا نے پاکستان کو تجویز دی ہے کہ وہ روس سے مناسب قیمت پر تیل درآمد کرنے کے لیے جی سیون کی طے کردہ نرخوں پر عمل کرے۔
ایک خصوصی انٹرویو میں امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے توانائی جیفری پیاٹ نے امریکی تاپی پائپ لائن گیس اور وسط جنوب ایشیا (کاسا) منصوبوں کی حمایت کی۔
جیفری پیاٹ نے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تاکہ ایک انتہائی مضبوط شراکت داری کیلیے امریکی عزم سے آگاہ کیا جا سکے اور اس اہم عبوری لمحے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے جو اس وقت دونوں ملکوں کو درپیش ہے۔
تاپی اور کاسا منصوبوں کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ طالبان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد مزید چیلنجز تھے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم علاقائی رابطے کے نظریے کو ترک کر رہے ہیں۔ یہ دنیا بھر میں امریکی توانائی کی سفارت کاری کا ایک اصول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرائن کے ساتھ موجودہ جنگ کے بعد روس توانائی فراہم کرنے والا قابل اعتماد ملک نہیں رہا،اس سے پاکستان سمیت ہر اس ملک کیلیے اہم مضمرات ہیں جس کیلئے توانائی اہم مسئلہ ہے۔
جیفری پیاٹ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان روس کے ساتھ تیل کی سپلائی کیلیے جتنا مشکل ہو بات چیت کرے گا تاکہ بہترین قیمت کو آگے بڑھایا جا سکے۔