برصغیر پاک و ہند میں چھوٹے بڑے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے استعمال کی گئی غیر روایتی تکنیک کو “جگاڑ” کا نام دیا جاتا ہے۔
جب کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو بہت سے لوگ اس سے نمٹنے کا آسان راستہ تلاش کرنے کے لیے اختراعی لیکن آسان طریقے تلاش کرتے ہیں۔
ان جگاڑوں کے لیے موجودہ آلات کو تخلیقی طور پر استعمال کرنا، چیزوں کو کام کے لائق بنانے کے لیے قواعد اور وسائل میں تبدیلی کرنا شامل ہے۔
ایسی ہی بھارت کی ایک خاتون کی چلاکی نے ایک ایسا دیسی جگاڑ نکالا جس نے صارفین کے دل جیت لیے، خاتون نے گھر کی بیڈ شیٹ کو پروجیکٹر میں تبدیل کردیا۔
ٹوئٹر صارف رنجیت نے حال ہی میں اپنی ایک کہانی بتائی کہ کس طرح ان کی بیوی کے جگاڑ نے انہیں ہزاروں روپے بچانے میں مدد کی، انہوں نے بتایا کہ مجھے ایک پروجیکٹر کی ضرورت کی جس کی قیمت 30 سے 25 ہزار بھارتی روپے تک تھی لیکن میری بیوی نے ایک الماری اور وائٹ بیڈ شیٹ سے میرے ہزاروں روپے بچالیے۔
اگرچہ کسی بھی سفید شیٹ کو عارضی پروجیکٹر اسکرین کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اس کی تصویر کا معیار ایک خصوصی پروجیکٹر اسکرین جتنا اچھا نہیں ہو سکتا۔
صارفین نے خاتون کی ذہانت کع سرہاتے ہوئے خوش نظر آئے ساتھ ہی بہت سے لوگوں نے گھریلو خواتین کی روزمرہ کے مسائل کا سستا حل وضع کرنے کی قابلیت کی تعریف کی۔
دوسری جانب کچھ صارفین نے اس تجربے کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں، ایک صارف نے کہا کہ شیٹ کو استری کرکے اگر اسے لوہے سے باندھیں تو اس کا رزلٹ قدرے بہتر ہوگا۔