روسی صدرکا بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کرنے کا اعلان

ماسکو: یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے چین کی کوششیں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکیں بلکہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کو نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ بیلا روس میں جوہری ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کی سہولت کی تعمیر یکم جولائی تک مکمل ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ یوکرین پر جنگ مسلط کرنے والے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر جوہری ہتھیار رکھنے کا معاہدہ کیا ہے۔ روس یوکرین پر حملے بھی بیلا روس سے کرتا ہے۔

روسی صدر کے ان ارادوں پر امریکا سمیت عالمی برادری نے کڑی تنقید کی ہے اور اس عمل کو جوہری پھیلاؤ کے مترادف قرار دیا جو کہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

تاہم ولادیمیر پوٹن نے اس تنقید کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا یہ قدم جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہے اور خود امریکا نے جوہری ہتھیار یورپی اتحادیوں کی سرزمین پر نصب کر رکھے ہیں۔

روسی صدر نے اس تاثر کی نفی کہ وہاں نصب کیے جانے والے روسی جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول بیلاروس کے پاس رہے گا۔

خیال رہے کہ روس نے پہلے ہی جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت سے مالا مال 10 طیارے بیلاروس میں تعینات کیے ہیں۔

چین کے صدر کے دورۂ روس کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کے لیے چینی فوج کے ساتھ اتحاد قائم نہیں کر رہے ہیں البتہ فوجی اور تکنیکی شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔