خون کا عطیہ کرنا انسانیت کے لیے کی جانے والی عظیم خدمات میں سے ایک ہے۔ دنیا بھر میں ہزاروں افراد ہر روز انسانی زندگیوں کو بچانے کے لیے خون کا عطیہ کرتے ہیں۔
اسی طرح ایک 80 سالہ خاتون کینیڈین خاتون نے اپنی زندگی میں 96 لیٹر یعنی 203 یونٹ خون عطیہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 80 سالہ جوزفین میچا لُوک نامی خاتون نے اپنی زندگی میں اب تک 203 یونٹ خون کا عطیہ کیا ہے جس سے بے شمار افراد کی جان بچی ہے جو کہ ایک نیا ورلڈ ریکارڈ ہے۔
رپورٹ کے مطابق جوزفین گذشتہ چھ دہائیوں سے باقاعدگی سے خون کا عطیہ کر رہی ہیں، انہوں نے 1965 میں 22 سال کی عمر سے خون کا عطیہ کرنا شروع کیا۔
جوزفین میچالُوک کے اس ورلڈ ریکارڈ کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گنیز ورلڈ ریکارڈز نے تصدیق کر دی ہے۔
گینز ورلڈ ریکارڈز نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’جوزفین کو مبارک ہو جنہیں زندگی میں سب سے زیادہ خون عطیہ کرنے کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔‘
جوزفین میچالُوک نے بتایا کہ خون عطیہ کرنے کے بارے میں سب سے پہلے میری بہن نے مجھ سے بات کی۔
وہ کہتی ہیں کہ ’میں نے فیصلہ کیا کہ میں اس کے ساتھ مل کر خون کا عطیہ کروں گی اور یہیں سے اس کا آغاز ہوا۔ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میرے اندر خون ہے جو میں نے عطیہ کرنا ہے، میں اُن لوگوں کو عطیہ کرنا چاہتی ہوں جنہیں خون کی ضرورت ہے۔‘
80 سال کی عمر ہونے کے باوجود ورلڈ ریکارڈ ہولڈر جوزفین خون کا عطیہ کر رہی ہیں کیونکہ امریکہ میں خون عطیہ کرنے کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہے اور انسان جب تک صحت مند رہتا ہے تب تک خون دے سکتا ہے۔
وہ ابھی بھی ہر سال اوسط چار مرتبہ خون عطیہ کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں ریکارڈ بناؤں گی، میں اِس غرض سے عطیہ نہیں کرتی تھی اور میرا ارادہ ہے کہ میں مزید خون عطیہ کرتی رہوں گی۔‘