پیساڈینا، کیلیفورنیا: ناسا نے چار رضاکاروں کا اعلان کیا ہے جو سرخ سیارے پر رہنے کے انسانی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایک سال تک خاص مقام پر رہیں گے۔ اس دوران ان کی جسمانی کیفیات کا مفصل جائزہ لیا جائے گا۔
موسمِ گرما کے ماہِ جون میں ان افراد کی تربیت شروع ہوگی تاہم توقع ہے کہ ان چاروں افراد کو ہی مستقبل کے مریخی مشن پرروانہ کیا جائے گا۔ تاہم ناسا نے ’ان سائٹ‘ نامی مریخی مشن بھی روانہ کیا ہے جو بالخصوص انسانی تسخیر کے لیے مریخ کا مفصل جائزہ لے گا۔
اس کے علاوہ روبوٹ ہیلی کاپٹر اور پریزرویرنس خلائی مشن بھی ہماری معلومات میں اضافہ کررہے ہیں۔
تھری ڈی پرنٹنگ سے تیار مسکن میں رہائشی کوارٹر، باورچی خانہ، کلینک، فنٹس سینٹر، کام کی جگہ، کھیتی باڑی اور باتھ روم کی جگہیں بنائی گئی ہیں۔
چاروں افراد کو یہاں کی تنہائی، وسائل کی کمی، کام کے دباؤ اور دیگرچیلنج سے گزرنا ہوگا کہ گویا انہیں مریخ پر بھی انہی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ مجازی (ورچول) ماحول میں وہ خلائی چہل قدمی بھی کریں گے اور کھیتی باڑی بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ روبوٹ بھی چلائیں گے۔
ایک سالہ تربیت کے بعد دوسرا مرحلہ 2025 میں شروع ہوگا۔ اس معلومات کی روشنی میں مریخی انتظامات کو زیادہ حقیقی بنانے میں مدد مل سکے گی۔