اٹلی کی حکومت نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ایپلی کیشن چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد کر دی۔
اٹلی کی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی (OpenAI) کی ایپلی کیشن پر پرائیوسی سے متعلق خدشات کے باعث پابندی لگائی گئی ہے۔
اتھارٹی کا کہنا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی پر فوری طور پر پابندی لگا کر اوپن اے آئی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔
اٹلی کی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ امریکی کمپنی اوپن اے آئی کو اٹلی کے واچ ڈاگ کے خدشات پر اپنا جواب جمع کروانے کیلئے 20 دن کی مہلت دی گئی ہے، دوسری صورت میں ان پر دو کروڑ سترہ لاکھ ڈالرز جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
اٹلی کے واچ ڈاگ نے چند روز قبل چیٹ جی پی ٹی صارفین کے پرسنل ڈیٹا اور پیمنٹ انفارمیشن کے حوالےسے ڈیٹا بریچ سے متعلق خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹریننگ کے مقاصد کیلئے بڑے پیمانے پر لوگوں کا پرسنل ڈیٹا اسٹور کرنے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں ہے اور نہ ہی اسے کسی طرح جسٹیفائی کیا جا سکتا ہے۔
واچ ڈاگ کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی میں صارفین کی عمر کی تصدیق کرنے کا بھی کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے چیٹ جی پی ٹی کے نامناسب جوابات بچوں کے شعور اور ڈیولپمنٹ پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی کمپنی اوپن اے آئی کی ایپلی کیشن چیٹ جی پی ٹی پرپرائیویسی خدشات پر پابندی کے فیصلے کے بعد اٹلی ایسی پابندی عائد کرنے والا پہلا مغربی ملک بن گیا ہے۔