اسلام آباد: پاکستان اور ترکیہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت وفاقی حکومت نے ترکیہ سے 10 سال تک رعایتی ٹیکس پر اشیاء و خام مال درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔ رعایتی ٹیکس پر درآمد کا اطلاق یکم مئی سے ہوگا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان معاہدے کے تحت اگلے 10 سال کے لیے ترکیہ سے رعایتی ڈیوٹی پر اشیاء درآمد کی جاسکیں گی۔
نوٹیفکیشن میں یکم مئی 2033 تک کے لیے سالانہ بنیادوں پر رعایتی کسٹمز ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی شرحوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
پہلے سال یکم مئی 2023 سے رعایتی ڈیوٹی و ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا جس کے تحت بلیک ٹی کوکا پاوڈر،فوڈ انڈسٹری میں استعمال ہونے والے مختلف فلیورز ،چیونگم کی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے گم بیسڈ میٹریل سمیت دیگر اشیاء صفر کسٹمز ڈیوٹی اور 2 فیصد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی پر درآمد کی جاسکیں گی۔
نوٹیفکیشن میں اگلے10 سال کے لیے رعایتی ڈیوٹی و ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی شرحوں کا تعین کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ یکم مئی 2023 سے پہلے سال ترکیہ سے سیب،انار، شیلڈزایریٹڈ واٹر،چاکلیٹ،فیس اور اسکن کریم، لوشنز، پولیتھیلین، پیپر اور پیپر بورڈ،کینولہ سمیت دیگر اشیاء کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح 10 فیصد جبکہ ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی شرح 7 فیصد لاگو ہوگی۔
اس کے علاوہ کارن فلیکس اور شیمپو کی درآمد پر 16فیصد کسٹمز ڈیوٹی جبکہ ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی صفر ہوگی،گلوکوز اور گلوکوز سیرپ اور آئی ڈراپس،مچھر مار کوائلز،باکسز اور مختلف کیسز کی درآمد پر 16 فیصد کسٹمز ڈیوٹی،5.83 فیصد ایڈیشنل کسٹمز ڈیو ٹی لاگو ہوگی۔
کتے اور بلیوں کی خوراک کی درآمد پر16.67 فیصد کسٹمز ڈیوٹی اور7 فیصد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی عائد ہوگی۔ کھل کی درآمد پر ساڑھے 5 فیصد کسٹمز ڈیوٹی اور2 فیصد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی لاگو ہوگی۔
اس کے علاوہ بھی دیگر اشیاء کی رعایتی کسٹمز ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی پر درآمد کی اجازت دی گئی ہے۔