ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کیلئے سکل ڈویلپمنٹ سکیم شروع کرنیکا فیصلہ 

اسلام آباد:وزارت تجارت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کے لیے سکل ڈویلپمنٹ سکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 4.59 ارب روپے جبکہ اسکیم کی مدت پانچ سال ہوگی، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کے شعبوں میں افراد کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دی جائے گی۔

 پاکستان ایشیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا آٹھواں بڑا برآمد کنندہ ہے،رواں مالی سال کے لیے ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 25 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کے لیے سکل ڈویلپمنٹ سکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسکیم کے مقاصد میں انسانی وسائل کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، غربت کا خاتمہ اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں صنفی شمولیت شامل ہے۔

منصوبے کی کل لاگت کا تخمینہ 4.59 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ اسکیم کی مدت پانچ سال ہوگی۔ وزارت تجارت نے اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومت سے اگلے مالی سال (2023-24) کے لیے 118 ملین روپے مانگے ہیں۔

اسکیم کے مطابق ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کے شعبوں میں افراد کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دی جائے گی۔ اس کا مقصد نوجوان نسل میں انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کرنا بھی ہے۔

وزارت تجارت کے مطابق ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا بھی اس مقصدی اسکیم کا ایک بڑا مقصد ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کو ایسی مہارتیں تیار کرنے کی تربیت ملے گی جس سے انہیں افرادی قوت کا نتیجہ خیز رکن بننے میں مدد ملے گی۔

ملک میں ہنر مند کارکنوں کے پول کو بڑھانا اس اسکیم کا ایک اور مقصد ہے۔ لوگوں کو کاروباری حوصلہ افزائی اور قابلیت کے ساتھ ہنر بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ اپنا کاروبار بھی شروع کر سکیں۔یہ اسکیم غربت میں کمی، روزگار اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں بھی حصہ ڈالے گی۔

اسکیم کا ایک اور پہلو صنفی شمولیت ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس اسکیم کے تحت تعلیم، روزگار اور صنعتی شراکت میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

یہ سکیم ٹیکسٹائل سے متعلقہ اہلکاروں خاص طور پر گارمنٹس سٹائیچرزکی مہارت کو بڑھانے کے ذریعے ملک کی برآمدات کو بین الاقوامی برآمدی معیارات کی تعمیل کرنے میں مدد دے گی۔

اس اسکیم میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں فی یونٹ قیمت اور برآمدات کے لحاظ سے ویلیو ایڈیشن بڑھانے پر بھی توجہ دی جائے گی۔

وزارت نے کہا کہ ٹیکسٹائل فیکٹریوں اور پیداواری یونٹوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انہیں جدید انتظامی تکنیکوں کو استعمال کرنے کے لیے تربیت دی جائے گی تاکہ کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور ضیاع کو کم کیا جا سکے۔

ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی اسے مزید مسابقتی اور برآمدات پر مبنی بنائے گی۔ اس اسکیم کا ایک مقصدخاص طور پر خواتین ان کی روزگار پر مبنی ہنر مندی کی ترقی کے ذریعے ٹیکسٹائل ورکرز کی معاشی حالت اور معیار زندگی کو بلند کرنا ہے۔یہ پورے ملک میں پائیدار روزگار اور صنعت کے فروغ کو یقینی بنائے گا۔ 

یہ ایجادات، پروجیکٹ کی شناخت اور اسکیم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے اس پر عمل درآمد کے لیے پیشہ ور ایجنسیوں کے ایک پینل کو بھی شامل کرے گا۔وزارت نے کہا کہ کارکنوں، انجینئروں اور نگرانوں کی تربیت کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔

ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق ٹیکسٹائل کی برآمدات ملک کی مجموعی برآمدات کا بڑا حصہ ہیں اور ٹیکسٹائل کا شعبہ صنعتی افرادی قوت کا 50 فیصد سے زیادہ ہے۔بورڈ آف انویسٹمنٹ کے مطابق پاکستان ایشیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا آٹھواں بڑا برآمد کنندہ ہے۔

 یہ چوتھا سب سے بڑا پیدا کرنے والا اور کپاس کا تیسرا سب سے بڑا صارف بھی ہے۔ ٹیکسٹائل کل مینوفیکچرنگ سیکٹر کا 46فیصد پر مشتمل ہے۔مالی سال 2021-22 میں 19.31 بلین ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ملک کی 31.76 بلین ڈالر کی کل برآمدات کا 60.92 فیصد ہیں۔

 ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی پالیسی 2020-25 کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 25 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔