پاکستان میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور ترکمانستان سے افغانستان کے راستے پاکستان کو مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی درآمد شروع ہوگئی۔
چمن میں کسٹم حکام نے جیونیوز کو بتایا کہ برآمدگی معاہدے کے تحت ترکمانستان سے بذریعہ افغانستان پہلی کھیپ 160 ٹن ایل پی جی پر مشتمل تین باؤزر چمن بارڈر پر باب دوستی کے راستے پاکستان پہنچ گئے۔
ضابطے کی کارروائی کے بعد ان ٹینکرز کو پشاور روانہ کیا جائے گا جبکہ مزید 10 ٹینکرز جن میں 600 ٹن ایل پی جی موجود ہے اسپن بولدک سے کلیئرنگ کے لیے بارڈر ٹریڈ ٹرمینل پہنچ گئے ہیں۔
دوسری جانب قندھار کسٹم چیف مولوی محمدحامداحمد کے مطابق ترکمانستان سے 50 ٹینکرز کارگو اسپن بولدک پہنچ گئے جو کلیئرنگ مراحل طے کرنے کے بعد پاکستان منتقل کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ وسط ایشیا سے پاکستان کے لیے افغانستان ٹرانزٹ روٹ سے گیس کی برآمد میں کوئی رکاوٹ یا تاخیر نہیں ہوگی۔
دوسری جانب ایل پی جی پلانٹ اونرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر سیدنسیم آغا نے جیونیوز کو بتایا کہ 6 ماہ قبل اسلام آباد میں ترکمانستان کے سفیر کی وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد ترکمانستان گیا اور ترکمانستان کے ساتھ ایران سے 25 فیصد کم ریٹ پر معاہدہ کیا۔
ان کا کہناتھا کہ ترکمانستان کے پلانٹس میں ایل پی جی کا پہلا تجارتی سودا کرکے پاکستانی تاجروں کو ٹریڈ کی نئی راہیں تلاش کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔