برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوئم کی رسم تاج پوشی

8ستمبر2022ء کو ملکہ الزبتھ دوئم کے بعد شہزادہ چارلس سرکاری طور پر بادشاہ بن گئے تھے شہزادہ چارلس ملکہ الزبتھ کے سب سے بڑے بیٹے ہیں ان کے تین بہن بھائی اورہیں جن کے نام شہزادی این‘ شہزادہ اینڈریو اور شہزادہ ایڈورڈ ہیں تاہم ان کی سب سے زیادہ دوستی اپنی بہن شہزادی این کے ساتھ ہے،شہزادہ چارلس کنگ چارلس سوئم کہلائیں گے۔ ان سے پہلے سترہویں صدی میں کنگ چارلس اوّل اور کنگ چارلس دوئم برطانیہ آئرلینڈ اور سکاٹ لینڈ پر لمبی مدتوں تک حکومت کر چکے ہیں۔بادشاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی کی رسم ویسٹ منسٹر ایبے لندن میں سرکاری طور پر6مئی2023ء ادا  ہونی تھی، جس وقت آپ یہ تحریر پڑھیں گے رسم تاج پوشی ادا کی جاچکی ہوگی کنگ چارلس کے ساتھ ان کی ملکہ کو بھی تاج پہنایا جائیگا۔ بادشاہ چارلس کی زندگی تنوعات اور تغیرات سے بھرپور ہے میرے خیال میں شاید یہ اس لئے ہے کہ گزشتہ50 سے70 سال تک معلومات کا بہاؤ بہت تیزی سے ایک کونے سے دوسرے کونے تک سفر کرتاہوا نظر آرہا ہے اور کمپیوٹر کی تیز رفتار ترقی سے تو یہ بہاؤ گزشتہ دو عشروں میں بے قابو ہوگیا ہے اب کسی بھی نامور شخص کی زندگی کا کوئی گوشہ بھی مخفی نہیں رہ سکا۔بادشاہ چارلس 14 نومبر 1948ء بکنگم پیلس میں پیدا ہوئے اس وقت ان کے نانا جارج ششم برطانیہ کے تخت پر براجمان تھے شہزادی این اُن سے صرف21مہینے چھوٹی ہے۔شہزادہ اینڈریو بے شمار سکینڈلز کی زد میں آکر  اپنے شاہی فرائض سے کنارہ کش ہوچکے ہیں۔ شہزادہ ایڈورڈ بادشاہ سے  15سال چھوٹے ہیں۔ بادشاہ چارلس کی عمر اس وقت74سال ہے۔وہ برطانیہ کی شاہی تاریخ کے معمر ترین بادشاہ ہیں جن کی تاج پوشی ہوئی ہے انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم برطانیہ کے قدیم ترین اس سکول میں حاصل کی جہاں ان کے والد شہزادہ فلپ نے بھی تعلیم حاصل کی تھی۔ پرائمری سکول کی تکمیل کے وقت اساتذہ نے جو ریمارکس ان کی  رپورٹ کارڈ میں دیئے اس کے مطابق آپ انتہائی پکے ارادے والے ہیں تاہم آہستگی سے اپنے کام کرتے ہیں۔ان کی حوصلہ مندی کی تعریف ہر استاد نے کی ہے۔14 سال کی عمر میں ہی ہائی سکول کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے سکاٹ لینڈ بھیج دیئے گئے جہاں وہ سٹار طالب علم کے طور پر مشہور  ہوئے لیکن گورڈن ٹن سکول سکاٹ لینڈ میں ان پر دوسرے سٹوڈنٹس بے تحاشا بلی(BULLy) کرتے رہے جو مغربی نظام تعلیم کا ایک بُرا ترین پہلو سمجھا جاتا ہے. وہ اپنے ایک خط میں اس بُلی کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ رات کے وقت لڑکے اپنے جوتے مجھ پر پھینکتے تھے اور تکیوں کو دبادبا کر میرے منہ پر پھینکتے تھے۔ مجھے لگتا تھا جیسے یہ سکول نہیں کوئی جیل ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں جو انہوں نے1974ء میں میڈیا کو دیا بتایا کہ سکول کو جتنا انجوائے کرنا چاہئے تھا میں نے نہیں کیا۔تاہم میرے گھر میں مجھے بہت زیادہ محبت اور چاہت ملتی تھی۔میرے سکول میں لڑکوں کے برے سلوک نے میری ول پاور میں اضافہ کیا۔اپنے آپ پر قابو پانے کی صلاحیت کو بڑھاوا ملا اور میرے سکول نے مجھے سخت ڈسپلن سکھایا‘ کنگ چارلس سوئم کا پورا نام چارلس فلپ آرتھر جارج ہے 29جولائی1981ء میں شہزادی ڈیانا کے ساتھ ان کی شادی ہوئی جو برطانیہ کی شاہی تاریخ کی سب سے کرشماتی شادی تھی اور جسکو ٹیلی ویژن پر74 ملکوں میں 750 ملین لوگوں نے دیکھا تھا۔کنگ چارلس کے دو شہزادے ہیں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری‘ ان کے پانچ پوتے پوتیاں ہیں جن کے نام شہزادہ جارج‘ شہزادی شارلٹ‘ شہزادہ لائس‘ آرشی ماؤنٹ بیٹن اور للی ماؤنٹ بیٹن ہے‘ بادشاہ چارلس سوئم کی رسم تاج پوشی میں 2800مہمانوں‘ شاہی خاندان کے لوگوں نے شرکت کی مہمانوں میں کئی ممالک کے سربراہ شامل تھے اگرچہ بادشاہ اس وقت اپنے کچھ خاندانی مسائل کا بھی شکار ہیں لیکن حکومتی سطح پر برطانیہ کے لوگ بے تحاشہ مہنگائی‘ بے روزگاری اور صحت کی سہولتوں کے فقدان کا شکار ہیں جن کی وجہ سے بادشاہ کی تاج پوشی کی رسم کو برطانیہ کے لوگ اس طرح پذیرائی نہیں دے رہے جس طرح ماضی میں دیتے تھے۔ برطانیہ میں ایک سال کے دوران تین وزراء اعظم کا تبدیل ہو جانا ان کی معاشی مشکلات کو ظاہر کرتا ہے۔ شاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی پر100 ملین پونڈ خرچ ہوئے ہیں اس لئے برطانیہ کے لوگ سمجھتے ہیں شاہی خاندان ان کے معاشی مسائل سے آگہی نہیں رکھ رہا۔ کینیڈا کی فیڈریشن چونکہ براہ راست برطانیہ کے شاہی خاندان کے ماتحت ہے اور یہاں پر بننے والا ہر قانون شاہ برطانیہ کے دستخط کے بغیر عمل میں نہیں آسکتا اس لئے شاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی کے موقع پر گزشتہ پانچ سو سال کی اپنی بنائی ہوئی روایت کے مطابق اس مرتبہ بھی کینیڈا نے نئے بادشاہ کے نام پر چاندی اور پیتل کے میڈل جاری کئے ہیں ایک میڈل پر ملکہ اور بادشاہ چارلس کی تصاویر کندہ ہیں جبکہ دوسرے میڈل پر وہ تاج دکھایا گیا ہے جسکو بادشاہ رسم شاہی کے مطابق پہنے گا۔اس کے اردگرد خوبصورت پھول پتیوں کا گھیرا ہے۔ ان میڈلز کو 6مئی کو جاری کر دیا گیا ہے جو کینیڈا کے عام شہری بطور یادگار خرید سکتے ہیں‘ بادشاہ چارلس کے ساتھ ملکہ کمیلا بھی تاج پہنیں گی جو بادشاہ چارلس سوئم کی دوسری بیوی ہیں‘ ملکہ کمیلا کوئین میری کا تاج پہنیں گی جو ملکہ الزبتھ کی ماں تھیں‘ بادشاہ چارلس سوئم کا تاج سینٹ ایڈورڈ کراؤن کہلاتا ہے ان کی ماں کوئین ایلزبتھ نے بھی اپنی تاج پوشی کے وقت1953ء میں یہ تاج پہنا تھا۔یہ خالص سونے کا بنا ہوا تاج ہے اسکا وزن پانچ پونڈ ہے اس میں 444 خالص ہیرے جواہرات جڑے ہوئے ہیں جن میں روبی‘ سفائڈ اور گارمنٹس شامل ہیں دراصل یہ تاج بادشاہ چارلس دوئم کیلئے 1661ء میں بنایا گیا تھا اور پھر اسکو محفوظ کرلیا گیا تھا۔بادشاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی برطانیہ کے مستقبل کی طرف ایک اور قدم ہوگی جو شاہی روایات و ثقافت کی امین سمجھی جارہی ہے۔