پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں خود بھی ٹینکر سے پانی خریدتا ہوں، کراچی کو بھی شہباز اسپیڈ کی ضرورت ہے، کراچی پر توجہ دیں تو عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) سے نجات مل سکتی ہے۔
کراچی میں کے فور منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کے منصوبوں کو بھی شہباز اسپیڈ دلوائی جائے کیونکہ کراچی کو بھی شہباز اسپیڈ کی ضرورت ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف اسی طرح کراچی آتے رہیں۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو اندازہ ہی نہیں سیلاب سے کیا تباہی ہوئی، مون سون سے کراچی کے انفرا اسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان اور سندھ کے عوام کے لیے ڈی سیلینیشن کا نظام لانا ہوگا، شہبازشریف ہمارے وزیراعظم ہیں،آپ ہی ملک کے مسائل حل کریں گے۔
بلاول بھٹو زراری نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کی کارکردگی کی وجہ سے ایک سال میں زمین آسمان کا فرق آچکا ہے،جب قائم علی شاہ وزیراعلی تھے تو دو بار کے فور پر بریفنگ دی گئی۔ ہم کراچی پر توجہ دیں تو آئی ایم ایف سے نجات مل سکتی ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ملک کا سب سے غیرمقبول ادارہ واپڈا ہے،جس کی وجہ سے ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز حلقوں میں نہیں جاسکتے۔ ملک کی موجودہ صورت حال پر بلاول نے کہا کہ شرجیل میمن نے 2 سال جیل میں گزارے تھے، جس وقت پی پی رہنما گرفتار تھے تو چیف جسٹس گڈ ٹو سی کہنے جیل تک آجاتے تھے۔
ان کاکہنا تھاکہ پوچھتا ہوں اگر9 مئی کی سازش نائن زیرویابلاول ہائوس میں تیارہوتی توکیا ردعمل ہوتا؟ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا چاہتے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں آپ اپنی ایک ٹیم بنائیں جو ان مسائل کو حل کرے، جب ہم کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو وہ پوری معیشت کو سنبھالتے ہیں۔
ان کا کہنا مزید تھا کہ ایم کیو ایم کے دوست جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہوئے، ان کو زبردستی یہ دن دیکھنا پڑے، شروع میں ہم تو ان کے خلاف کیسز نہیں لائے ہم سیاسی انتقام کا تاثر نہیں دینا چاہتے تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب عمران خان کو عدالت بلایا جاتا ہے اور وہ نہیں جاتے تو جواب میں پی ٹی آئی زمان پارک کو میدان جنگ بنادیتے ہیں۔