شیل کمپنی پاکستان سے اپنا کاروبار ختم نہیں کررہی، وزیر خزانہ کی وضاحت

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرولیم کمپنی شیل کی جانب سے پاکستان میں اپنے حصص کی فروخت پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیل ایک اور سرمایہ کارکو اپنے شیئرز فروخت کرنا چاہتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ ہم نے چین کے دو بینکوں سے رابطہ کیا اور مقررہ وقت سے پہلے ادائیگی کرنے کا کہا، بیرونی ادائیگی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیر کو ہم نے چین کو ادائیگی کی، طے ہوا فاسٹ ٹریک سے ادائیگی کی جائےگی، 30کروڑ ڈالرز کی بھی چین کو ادائیگی کردی ہے لہٰذا چین کے بینکوں کو ادائیگی میں کوئی جرمانہ ادا نہیں کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھاکہ چین سے 30کروڑ ڈالرز جلد مل جائیں گے یہ طے کرچکے ہیں، 300 ملین ڈالرز بھی پاکستان کو 3 یا 4 روز میں واپس آجائیں گے۔

شیل کی جانب سے حصص فروخت کرنے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ شیل کمپنی پاکستان میں اپنا بزنس بند نہیں کررہی، شیل کمپنی جوبھی فیصلہ کرےگی، وہ حکومتی فیصلوں پرعملدرآمد کا پابند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شیل ایک اور سرمایہ کارکو اپنے شیئرز فروخت کرنا چاہتا ہے، شیل کے ملازمین اسی طرح رہیں گے، شیل کمپنی اپنے شیئرز بیچ کر بیرون ملک رقم نہیں لے جارہی، اپنے شیئرزفروخت کررہا ہے، اس کا ملک کے حالات سے تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ شیل کمپنی کے حوالے سے بے بنیاد قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، پاکستان میں شیل کے شیئرز کسی اور کے نام منتقل ہوجائیں گے، حکومت پاکستان کو شیل کے اس فیصلے کے حوالے سے کئی ماہ پہلے پتا تھا، شیل کمپنی جرمنی، انگلینڈ سمیت کئی ممالک میں اپنے شیئرز بیچ رہی ہے، کوئی کاروبار بند ہورہاہے نہ کوئی بیروزگار ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں شیل پیٹرولیم کمپنی نے پاکستان میں کمپنی کے تمام شیئرز فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔