وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا اعظم خان کی نگراں کابینہ سے وزیر صنعت عدنان جلیل کو ہٹانے کی سمری گورنر خیبر پختون خوا غلام علی نے اعتراضات لگا کر واپس بھیج دی۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر خیبر پختون خوا غلام علی نے اعتراض عائد کیا ہے کہ صوبے کی معاشی صورتِ حال ٹھیک نہیں۔
گورنر نے اعتراض لگایا ہے کہ کابینہ پہلے ہی بڑی ہے اور کارکردگی بھی خاطر خواہ نہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق نگراں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا اعظم خان نے سمری میں وزیرِ صنعت عدنان جلیل کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سفارش کی تھی۔
سمری میں مشیرِ خزانہ حمایت اللّٰہ خان کو وزیر بنانے جبکہ اشرف داوڑ کو کابینہ میں مشیر بنانے کی سفارش کی گئی تھی۔
سمری میں مشیرِ کھیل مطیع اللّٰہ کو انڈسٹریز کی وزارت کا اضافی چارج دینے کی بھی سفارش کی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اے این پی نے عدنان جلیل کو وزارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پہلا وزیر ہوں جو ایمانداری کے باعث ہٹایا جائیگا: عدنان جلیل
نگراں صوبائی وزیر عدنان جلیل نے ’جیو نیوز‘ سے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ میں کے پی کا پہلا وزیر ہوں گا جسے ایمانداری اور محنت کی وجہ سے ہٹایا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ مجھے ہٹانا پارٹی کا فیصلہ ہے تو میرے لیے حیرانگی کی بات ہے، پارٹی کے بجائے غلام علی کی طرف جھکاؤ والی بات میں صداقت نہیں۔
عدنان جلیل نے یہ بھی کہا ہے کہ جب تک میں یہاں ہوں کرپشن نہیں ہونے دوں گا، حالانکہ مجھ پر بے حد دباؤ ہے۔