حکومتی اتحاد پی ڈی ایم میں شامل دو اہم جماعتوں پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام میں اختلافات شدت اختیار کرنے لگے۔
ذرائع کے مطابق پی پی نے وزیراعظم کو گورنرخیبرپختونخوا سے متعلق تحفظات سے آگاہ کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ پی پی قیادت گورنر خیبرپختونخوا کے معاملے پر جلد وزیر اعظم سے ملاقات کرے گی۔
پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا آئینی عہدے کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا نگراں حکومت بےاختیار اور عملاً گورنر راج نافذ ہے صوبائی انتظامیہ کو گورنرہاؤس سے چلایا جا رہا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبے، ٹرانسفرپوسٹنگ گورنرہاؤس سےجاری ہیں خیبرپختونخوا کی بیورو کریسی گورنرخیبرپختونخوا کے احکامات پر عملدرآمد کر رہی ہے۔ خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں من پسند افسران کی تعیناتی جاری ہے۔
پی پی کا ماننا ہے کہ گورنر کی جانب سے من پسند علاقوں میں ترقیاتی اسکیمیں دی جا رہی ہیں۔ خیبرپختونخوا میں مخصوص سیاسی جماعت کو ترقیاتی فنڈز جاری ہو رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی گورنر خیبرپختونخوا کو براہ راست تحفظات سے آگاہ کر چکی ہے۔