پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں دو ارب 80 کروڑ ڈالر کی کمی

رواں مالی سال کے دوران پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں دو ارب 80 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

گذشتہ مالی سال میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 19.32ارب ڈالرز جبکہ رواں برس 16.50 ارب ڈالر رہیں، فیصل آباد کے صعنتکاروں کا کاروبار چلنا دشوار ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق روئی میں 104 فیصد، دھاگہ 30فیصد، بیڈشیٹ 18.46،نٹ وئیر میں 17.46فیصد ، کاٹن کلاتھ 19.11 فیصد جبکہ ہوم ٹیکسٹائل میں 15.37 فیصد تک برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

ایکسپوٹر عارف احسان ملک کا کہنا ہے کہ درآمدات میں کمی کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے، ہمارے بڑے کسٹمر پاکستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں، تبھی وہ اس ملک میں ایل سیز کھولیں گے اور آرڈرز دیں گے۔

کاشف ضیا کا کہنا ہے کہ کبھی ایل سیز کھل جاتی ہیں تو کبھی نہیں، پورے سال ہم اسی کشمش میں رہے ہیں۔ حکومت کو واضح پالیسی دینی چاہئے۔ ایکسپورٹرز کے مطابق آسمان کو چھوتی انرجی قیمتوں کو کم کرکے ہی ایکسپورٹ بڑھائی جا سکتی ہے۔