بل گیٹس نے ایک اور خطرناک پیشگوئی کی ہے جس میں انہوں نے ایک ایسے نظام کی نشاندہی کی ہے جو دنیا کے لاکھوں افراد کی زندگیاں نگل لے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بل گیٹس کہتے ہیں کہ مستقبل میں آرٹیفیشنل انٹیلیجنس روزمرہ زندگی میں شامل ہو گا۔
اپنے گزشتہ بیانات میں اپنے وہ اس معاملے پر بات کر چکے ہیں کہ کس طرح سے اے آئی ٹیکنالوجی لیبر مارکیٹ کو متاثر کرے گی تاہم اپنے تازہ ترین بیان میں انہوں نے بتایا ہے کہ کس طرح سے حکومتیں اس ٹیکنالوجی کو غلط کاموں کے لیے استعمال کر سکتی ہیں۔
انہوں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی 1945 میں جنگ عظیم دوئم کے دوران ہیرو شیما اور ناگا ساگی جیسی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔
بل گیٹس نے مزید کہا کہ اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کو ہتھیاروں کی تیاری اور ڈیزائن سمیت دوسرے ممالک کے خلاف سائبر حملوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کے بھی امکانات ہیں کہ مستقبل میں ایک ملک آرٹیفیشنل انٹیلیجنس کی مدد سے جوہری ہتھیاروں کا نظام تیار کر رہا ہو۔
بل گیٹس نے خبردار کیا کہ اگر اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید اور سائبر ہتھیاروں اور سسٹم کی تیاری کا سلسلہ جاری رہا تو یہ لاکھوں انسانوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دے گی اور بہت سوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔