خیبر پختونخوا کی نگران حکومت نے بٹگرام چیئر لفٹ حادثے کے بعد تمام اضلاع کی انتظامیہ کو کمرشل اور رہائشی چیئر لفٹس کے معائنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔
گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ میں پھنسے 8 افراد کو نکالنے کیلئے کئی گھنٹے سے جاری ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا اور تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
قوم کی دعائیں، پاک فوج ،ریسکیو ٹیموں اور مقامی افراد کی محنت رنگ لے آئی،13 گھنٹے تک سینکڑوں فٹ کی بلندی پر چیئر لفٹ میں پھنسے 6 بچوں سمیت 8 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا
پاک فوج کے جوانوں اور مقامی افراد نے مل کر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا تھا، آرمی ایوی ایشن کے 5 ہیلی اور پاک فضائیہ کے2 ہیلی کاپٹروں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، پاک فوج کے کمانڈوز نے دو بچوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا ، اندھیرا ہونے کے بعد فضائی آپریشن روک کر گراؤنڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
خیبر پختونخوا کی نگران حکومت نے بٹگرام چیئر لفٹ حادثے کے بعد تمام اضلاع کی انتظامیہ کو کمرشل اور رہائشی چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت کردی۔
ذرائع کے مطابق صوبے بھر کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ ایک ہفتے کے اندر حکومت کو جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
نگران صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ تمام کمرشل،ڈومیسٹک،تفریحی مقامات، دریاوں اور ندی نالوں کے اوپر چلنے والی سفری چیئر لفٹس کی چیکنگ کی جائے۔
صوبائی حکومت کے مطابق تمام لفٹس کے ڈیزائن،گنجائش اور ان میں حفاظتی اقدامات کا معائنہ کیا جائے، اس کے علاوہ چیئر لفٹس چلانے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے این او سی لینا لازمی ہوگا۔