پٹرول کی قیمت میں پھر بھاری اضافے کا امکان

نگران حکومت کی جانب سے 31 اگست کو ایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کیا گیا ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 15 اگست کو عالمی سطح پر برینٹ خام تیل کی قیمت 85.08 ڈالر تھی جو یکم ستمبر کو 87.01 ڈالر ہے۔ یعنی عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اتنا رد و بدل نہیں ہوا ہے۔

پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس حالیہ اضافے کو آئی ایم ایف کی کڑی شرائط، روپے کی تسلسل سے جاری بےقدری اور حکومتی ٹیکسز سے جوڑا جا رہا ہے۔

معاشی امور پر رپورٹنگ کرنے والے صحافی شہباز رانا نے بی بی سی کو بتایا کہ زیادہ خطرے کی بات یہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں یہاں بھی نہیں رکیں گی بلکہ ان میں ڈالر کی قیمت میں اضافے اور روپے کی بےقدری کے ساتھ مزید اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔