وفاقی حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر نئی شرائط عائد کر دیں

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے سیلز ٹیکس گوشواروں میں پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی اور پٹرولیم مصنوعات کے خریداروں کے کوائف کی تفصیلات کی فراہمی کو لازمی قرار دے دیا ہے.

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لئے سیلز ٹیکس گوشواروں میں انیکس ایل کے نام سے نیا انیکسچر متعارف کروادیا گیا ہے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو انیکسچر ایل میں دیئے گئے فارمیٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کے خریداروں کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبرز سمیت دیگر کوائف اور پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔

 دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایس آر او 1185(I)/2023 کے ذریعئے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کردی ہے۔ ایس آر او میں بتایا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس رولز کے رو چودہ کے ذیلی رول ایک کے تحت فارم ایس ٹی آر سیون میں انیکسچر کے کے بعد انیکسچر ایل شامل کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے متعارف کروائے گئے انیکسچر ایل میں بتایا گیا ہے کہ قابل ادا پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی(پی ڈی ایل)کی کیلکولیشن کیلئے فروخت ہونیوالی پٹرولیم مصنوعات کے ایچ ایس کوڈ استعمال کرتے ہوئے انیکسچر سی کے ذریعے پٹرولیم مصنوعات فروخت کیے جانے کی تاریخ تک خود بخود رسائی کی جاسکے گی۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی کیلکولیشن خصوصی معیاد کیلیے حخومت کی جانب سے نوٹیفائی کردہ فی لیٹر قیمت کی بنیاد پر ہوگی جس کیلئے پٹرولیم مصنوعات کے ریٹ فوری طور پر اپ ڈیٹ ہونا ضروری ہے۔

دستاویز میں بتائیا گیا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو سیلز ٹیکس گوشواروں میں نئے انیکسچر ایل کے تحت تمام شعبوں کے پٹرولیم مصنوعات کے خریداروں کے کوائف بھی فراہم کرنا ہونگے، سیلز ٹیکس گوشواروں میں پٹرولیم مصنوعات کے خریداروں کے نیشنل ٹیکس نمبر، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبرز، نام سمیت دیگر تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔

اس کے علاوہ سپلائر کا جس صوبے سے تعلق ہوگا وہ بھی بتانا ہوگا اور جتنے لیٹر پٹرولیم مصنوعات فروخت کی گئی ہیں اسکی مقدار بھی بتانا ہوگی۔ فروخت کردہ پٹرولیم مصنوعات کی مالیت ،فی لیٹر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح، قابل ادا پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی رقسم کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔