پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے کا امکان

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے  پیٹرول پر ڈیلر مارجن بڑھانے کی منظوری دینے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے کا امکان ہے۔

نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پیٹرول پر ڈیلرز مارجن ایک روپے 64 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد 15 ستمبر سے پیٹرول اور ڈیزل مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

ای سی سی کے فیصلے کے مطابق پہلے مرحلے میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے15 ستمبر سے47 پیسےفی لیٹرمارجن بڑھے گا۔ جبکہ ڈیلرز کے لیے پیٹرول اور ڈیزل پر 1.64 روپے فی لیٹر مارجن بڑھایا جائے گا۔ ڈیلرز کے لیے پہلے مرحلے میں 15 ستمبر سے مارجن 41 پیسے فی لیٹر بڑھایا جائے گا۔

اجلاس میں پی آئی اے سی ایل کی مالی معاونت اور تنظیم نو کی سمری پیش کی گئی جبکہ سیکرٹری ایوی ایشن نے پی آئی اے کے مالی بوجھ، واجبات اور تنظیم نو پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں پی آئی اے ری اسٹرکچرنگ پلان کی ٹائم لائن اور اخراجات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پی آئی اے کی ایف بی آر کو ادائیگیوں کے لیے بیل آ وٹ پیکج دینے کی تجویز مسترد کر دی گئی اور پی آئی اے کے ری اسٹرکچرنگ پلان کے جائزہ کے لیے الگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک پی آئی اے کو مالی مسائل سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کریں گے۔

نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی نجکاری کا بھی پہلا اجلاس ہوا۔ جس میں وزیر خزانہ نے کہا کہ خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے۔

سیکرٹری پرائیویٹائزیشن کمیشن نے نجکاری پروگرام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور خسارے والے سرکاری اداروں کی نجکاری سے متعلق مسائل پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل، پاکستان اسٹیل ملز،روزویلٹ ہوٹل نیو یارک سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں ایچ بی ایف سی، پی آئی اے، پاور پلانٹس اور بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ پی آئی اے کی نجکاری اور تنظیم نو میں رکاوٹیں دور کرنے کے لیے تکنیکی کمیٹی بنائی جائے گی۔

وزارت ہوا بازی کو پی آئی اے سے متعلق نجکاری کمیشن سے مل کر ایکشن پلان پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں سے متعلق نگران وزیر توانائی کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے انتظام میں نجی شعبے کی شرکت کے حوالے سے منصوبہ پیش کرے گی۔ کمیٹی میں سیکرٹری نجکاری کمیشن، اسپیشل سیکرٹری خزانہ اور نیپرا کے ممبر شامل ہوں گے۔