سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی مخالفت کر دی

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ملک میں گرمیوں میں ایک دو گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو جائے تو کوئی حرج نہیں۔

انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں 30 سے 31 ہزار میگاواٹ طلب ہوتی ہے جو سردیوں میں 12 ہزار میگاواٹ رہ جاتی ہے، طلب میں کمی کی وجہ سے آئی پی پیز کو کپیسٹی چارجز دینا پڑتے ہیں۔

مفتاح اسماعیل نے 5 ہزار کا نوٹ بند کرنے کی بھی مخالفت کی، ان کا کہنا تھا کہ 5 ہزار کا نوٹ بند کیا تو لوگ مزید ڈالر خریدیں گے۔ ایرانی تیل، ڈیزل کی اسمگلنگ کو روکنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی ماہر شبر زیدی نے پانچ ہزار کا نوٹ، منی چینچروں کی دکانیں اور امیر علاقوں میں گیس کنکشن بند کرنے کا مطالبہ کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر اس لیے نیچے آیا کیونکہ پشاور کا کرنسی ایکس چینج بازار بند ہو گیا، ایکس چینج کمپنیاں بند کر کے ذخیرہ کیے ہوئے ڈالر  بیکار بنا دینا چاہیے اور اپر مڈل اور مڈل کلاس کے گیس کنکشن کاٹ دینے چاہیے، انہیں کہیں کہ سلنڈر کی گیس استعمال کریں۔