سولر نیٹ میٹرنگ ریٹ میں تبدیلی سے متعلق خبروں کی تردید

  کراچی: نگراں وزیر توانائی محمد علی نے سوشل میڈیا پر سولر کی نیٹ میٹرنگ سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 19 روپے کے نیٹ میٹرنگ ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی۔  

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا سولر نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے حکومت کی کوشش ہے کہ اس کو جتنا پروموٹ کرسکیں اس قدر فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی چوری اور امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث صارفین کو مہنگی بجلی مل رہی ہے جبکہ ٹیرف کی قیمت کو کم کرنےکے لیے مسلسل کوشش کررہے ہیں۔

نگراں وزیر توانائی نے کہا کہ ملک میں صنعت کی فروغ اور سستی بجلی کے لیے 31 اکتوبر سے پہلے انکریمینٹل ٹیرف لائیں گے، اور یہ ٹیرف اب کراچی کے صنعت کاروں کو بھی ملے گا، اس اقدام سے صنعت کا سستی بجلی مل جاسکے گی۔

محمد علی نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں میں کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کا تبادلہ کردیا گیا ہے جبکہ گیس کی چوری کی روک تھام کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی ترسیل میں حائل رکاوٹ کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، ایک کوشش ہے کہ بلاتعطل صنعت کو گیس فراہم کی جا سکے۔

اس سے قبل وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے اسمگلنگ کی روک تھام اور سمگل شدہ اشیا کی حوصلہ شکنی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمگلروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے، پی ایس او گردشی قرضہ کو کم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔

ملکی خبررساں ادارے ’’اے پی پی‘‘ کے مطابق پی ایس او ہاؤس کراچی میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نگراں وزیر توانائی نے پی ایس او انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان کی معروف توانائی کمپنی ہونے کے ناطے گردشی قرضے کو کم سے کم کرے۔

بعد ازاں نگراں وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے سربراہان نے سیکرٹری جنرل آئل مارکیٹنگ کمپنیز ڈاکٹر نذیر عباس زیدی کی سربراہی میں ملاقات بھی کی۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے وفد نے اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔ ٹوٹل پارکو پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مہمت سیلپوگلو نے بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے نگراں وزیر توانائی سے یکساں پالیسی بنانے کی اپیل کی۔