واشنگٹن: سائنسدانوں نے کہا ہے کہ زمین سے 22 ایٹم بموں کی طاقت کا حامل سیارچہ ٹکرا سکتا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق سائنسی ماہرین نے دنیا کی تباہی سے متعلق مستقبل میں ہونے والے ایک تصادم سے متعلق بتایا ہے کہ ایک سیارچہ جو 22 ایٹم بموں کی طاقت رکھتا ہے، زمین سے ٹکرائے گا۔
سیارچہ ہر چھ برس میں زمین کے قریب سے گزرتا ہے،کا نام بینو ہے۔ سائنس دانوں نے اندازہ لگایا ہے کہ 159 سال کے بعد یعنی 24 ستمبر 2182 کو اس سیارچے کا زمین کے ساتھ ممکنہ طور پر تصادم ہو سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ناسا اس سلسلے میں اس سیارچے کا رخ بدلنے کے منصوبے پر کام کررہا ہے، جو اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔
امریکی ماہر کے مطابق اس سیارچے کا رخ بدلنے کی کوشش کا سفر 7 برس پر محیط ہے، جو اب جلد ہی ختم ہونے والا ہے۔
سیارچے سے متعلق سائنسی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ کم و بیش 5 سو میٹر طویل ہے اور زمین سے جس جگہ پر یہ سیارچہ ممکنہ طور پر ٹکرا سکتا ہے، وہاں سے 965 کلومیٹردور تک تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔