امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو تل ابیب میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایک بار پھر اسرائیل کیلئے امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح داعش کو کچل دیا گیا اسی طرح حماس کو بھی کچل دیا جائے گا۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ، ’اسرائیل نے طویل عرصے سے اپنی خود انحصاری پر فخر کیا ہے، وہ خود اپنا دفاع کرنے کے قابل ہے۔ میں اپنے ساتھ جو پیغام لایا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ بھلے ہی اپنے دفاع کے لیے مضبوط ہوں، لیکن جب تک امریکا موجود ہے، آپ کو ایسا کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں سیکرٹری آف اسٹیٹ کے طور پر آیا ہوں اور ایک یہودی کے طور پر بھی‘۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’حماس نے خود کو تہذیب کا دشمن ظاہر کیا ہے۔ جس طرح داعش کو کچل دیا گیا، اسی طرح حماس کو بھی کچل دیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’والدین کے سامنے اپنے بچوں اور بچوں کے سامنے ان کے والدین کا قتل، لوگوں کو زندہ جلانا، سر قلم کرنا، اغوا اور عصمت دری کا دردناک مظاہرہ۔ ان ہولناکیوں کا جشن منا کر انہوں نے ثابت کیا کہ حماس داعش ہے اور جس طرح داعش کو کچلا گیا اسی طرح حماس بھی کچلی جائے گی۔‘
انٹونی بلنکن نے کہا کہ، ’دفاعی مواد کی ہماری پہلی کھیپ بشمول انٹرسیپٹرز اور گولہ بارود کے ساتھ ساتھ دفاعی اہلکار پہلے ہی اسرائیل میں موجود ہے، جبکہ اور بہت کچھ راستے میں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس میں اسرائیل کے لیے زبردست دو طرفہ حمایت موجود ہے اور جیسے جیسے سکیورٹی کی ضرورتیں درکار ہوں گی، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہماری امداد انہیں پورا کرے’۔
بلنکن نے زور دے کر کہا کہ، ’میں صدر بائیڈن کی کسی بھی مخالف، ریاست یا غیر ریاست کو انتباہ دہراتا ہوں، بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو ایسا نہ کریں۔ اسرائیل کی پشت پر امریکا ہے۔‘
اسرائیلی وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ اس وقت تک ختم نہیں کیا جائے گا، جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔
اسرائیل کی غزہ پر زمینی حملے کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، غزہ کا محاصرہ جاری ہے اور سرحد پر تین لاکھ سے زیادہ صہیونی فوجی پہنچا دیے گئے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کے لیے ایندھن اور کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی بند کر رکھی ہے، جبکہ غزہ میں انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ہے۔
اسرائیل کاٹز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اغوا کاروں کی رہائی تک بجلی کا سوئچ آن نہیں کیا جائے گا، کوئی واٹر ہائیڈرنٹ نہیں کھولا جائے گا اور نہ ہی کوئی ایندھن کا ٹرک داخل ہوگا۔
اسرائیلی حملوں میں ممنوعہ سفید فاسفورس کا بھی استعمال کیا جارہا ہے، خان یونس میں پناہ گزین کیمپ پر گولہ باری میں سات فلسطینی شہید ہوگئے۔
اب تک شہداء کی تعداد 1200 سے بڑھ گئی، پانچ ہزار سے زائد زخمی ہیں ، جبکہ اسرائیل میں ہلاکتیں 1200ہوگئیں، مجموعی تعداد 2400 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ پٹی میں اب تک 2 ہزار500 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوچکے ہیں، جبکہ اسرائیلی بمباری سے 22 ہزار 800 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
حماس کے حملے میں تھائی لینڈ کے21 ، امریکا کے22 ہلاک ہوئے، جبکہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اقوام متحدہ کے 9 اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔