فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اظہار یکجہتی کیلئے اسرائیل پہنچ گئے اور اپنے ہم منصب سے ملاقات میں حماس کے حملے میں یہودیوں کی ہلاکتوں پر تعزیت کی اور حماس کے خلاف جنگ میں تعاون کا یقین دلایا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس اور اسرائیل کے جھڑپوں کے دو ہفتے بعد فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اسرائیل پہنچ گئے۔
فرانسیسی صدر نے اسرائیل کے صدر سے ملاقات کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جو ہوا اسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ پہلا مقصد تمام یرغمالیوں کی بلاتفریق رہائی ہے۔
اس موقع پر اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے کہا کہ شمال میں محاذ آرائی نہیں چاہتے، حماس کو تباہ کرنے پر توجہ مرکوز ہے، دنیا میں بڑھتی ہوئی یہود دشمنی سے پریشان ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ اور اس کے پیچھے موجود طاقت آگ سے کھیل رہی ہے جنگ چھڑی تو لبنان کو بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
فرانسیسی صدر اپنے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرزوگ کے ساتھ ساتھ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، حزب اختلاف کے رہنماؤں اور حماس کے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کریں گے ۔
دوسری جانب فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر آج فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔
فرانسیسی صدر نے امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ روز ٹیلی فونک رابطے بعد اسرائیل کے دورے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل برطانیہ امریکا، اٹلی اور جرمنی کے سربراہان مملکت نے اظہار یکجہتی کے لیے علیحدہ علیحدہ اسرائیل کا دورہ کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں ہلاک ہونے والوں میں 30 فرانسیسی شہری بھی شامل تھے جب کہ ایک خاتون سمیت 7 فرانسیسی شہریوں کو یرغمال بنالیا گیا جو تاحال لاپتا ہیں۔