غزہ میں جاری اسرائیلی درندگی پر زلزلوں کی پیشن گوئی کرنے والا ڈچ سائنسدان فرینک ہوگریبیٹز بھی بول پڑا،ان کے ٹوئٹ نے یہودیوں کے تن بدن میں آگ لگادی۔
فرینک ہوگریبیٹز کے ان تبصروں نے یہودیوں کو سیخ پا کردیا، سوشل میڈیا پر ان کے خلاف شدید تنقید کا محاذ کھل گیاہے۔
ہوگریبیٹز نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر فلسطین کے نقشے کے ساتھ ایک ٹویٹ لکھا، جس میں انہوں نے کہا، “آج ہم نے غزہ پر بڑے پیمانے پر بمباری اور اسرائیل کی طرف سے زمینی حملے کے بارے میں سنا ہے۔ فلسطین کے لوگوں کے پاس نہ بجلی ہے، نہ پانی اور ناہی انٹرنیٹ۔ اسے مکمل طور پر منقطع کر دیا گیا ہے۔ یہ ایک جنگی جرم ہے اور ایک ایسے ملک کی طرف سے ہے جو 1947 میں نقشے پر نہیں تھا۔
اس ٹویٹ نے اسرائیل کے حامیوں کی جانب سے ان کے خلاف تبصروں اور تنقید کی ایک لہر کو جنم دیا، جب کہ دوسری جانب ان کی تعریف بھی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ڈچ سائنسدان کی پوسٹس عام طور پر زلزلوں اور قدرتی آفات کے بارے میں ہوتی ہیں۔