قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے استعفیٰ دے دیا ہے اُن کا کہنا ہے کہ
لوگ بغیرتحقیق کے باتیں کرتے ہیں، مجھ پر سوال اٹھے تو استعفی دینا بہتر سمجھا
انضمام الحق نے اپنا استعفیٰ چئیرمین پی سی بی منتجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف کو بھیجوادیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام الحق نے دلبراشتہ ہو کر اپنا استعفیٰ بھجوایا۔
انضمام الحق چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کے لیے آئے تھے تاہم انضمام الحق اور ذکاء اشرف کی ملاقات نہ ہوسکی۔
انضمام الحق نے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جب الزامات لگے تھے تو بورڈ سے میری بات ہوئی تھی اور ان سے کہا تھا کہ اگر کوئی شک ہے تو اس پر انکوائری ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بورڈ نے انہیں بتایا کہ ہم نے 5 رکنی کمیٹی بنا دی ہے، کمیٹی بنی ہے تو اس دن تک میں مستعفی ہوجاتا ہوں اور کمیٹی اپنی تحقیقات مکمل کرے اور چیزیں جیسے مکمل ہوجاتی ہیں تو اس کے بعد میں پی سی بی کے ساتھ بیٹھ جاؤں گا۔
انضمام الحق نے کہا کہ ہم کرکٹر ہیں، مجھے بہتر لگا کہ اگر میرے اوپر کسی چیز کی انکوائری ہے تو میرا عہدہ ایسا ہے کہ مجھے مستعفی ہونا چاہیے اور انکوائری کو آرام سے کرنے دینی چاہیے اور جو بھی نتیجہ آئے پھر اس کو دیکھ لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹر کی حیثیت سے میرا کردار جج کا ہے کیونکہ سارے لڑکوں کو دیکھتا ہوں، اس لیے اگر میرے اوپر سوال اٹھے گا بہتر ہے کہ میں ایک طرف ہوجاؤں اور پی سی بی اپنی انکوائری کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بعد میں ہر چیز کے لیے دستیاب ہوں، اس حوالے سے پی سی بی کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہوں لیکن اس وقت میں محسوس ہوا کہ مجھے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔