بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر محمد سراج نے عمرہ کرنے کے بعد مقدس سفر کی روایتی احرام کے لباس میں اپنی حالیہ تصویر شیئر کی جس کے بعد بھارتی انتہا پسند جماعت ہندوتوا کے ٹرولوں کے ذریعہ انہیں آن لائن ہراساں کیا گیا اور غیر مناسب تبصرے اور نامناسب الفاظ کا استعمال کیا گیا ۔
بھارت کے اردو اخبار کی ویب رپورٹ کے مطابق بھارت کی کرکٹ ٹیم کے دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز محمد سراج نے عمرہ کرنے کے بعد اپنی تصویر شیئر کی۔ فاسٹ بالر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی ایک دل چھو لینے والی تصویر پوسٹ کی جس میں وہ خانہ کعبہ کے سامنے روایتی احرام کے لباس میں ملبوس دکھائی دے رہے ہیں۔ محمد سراج نے عمرہ کی تصویر کو’’الحمدللہ ‘‘کے کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا۔ تاہم، اس پوسٹ کے بعد محمد سراج کو ہندوتوا کے ٹرولوں کے ذریعہ آن لائن ہراساں کیا گیا۔ محمد سراج کی اس تصویر نے8.1 ملین صارفین کے رد عمل کو پسند کرنے اور تبصروں میں مشغول ہونے کے ساتھ تیزی سے نمایاں توجہ حاصل کی۔ تاہم، انہیں دائیں بازو کے اکاؤنٹس کی جانب سے آن لائن ہراساں کئے جانے اورنفرت کا بھی سامنا کرنا پڑا جنہیں فرقہ وارانہ تبصرے اور جملے جیسے’’کٹھ ملا‘‘اور’’توہم پرست پریکٹیشنر‘‘کہا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محمد سراج کا روحانی وقفہ ایسے وقت میں آیا ہے جب وہ اپنے کرکٹ کریئر میں پیشہ ورانہ ناکامیوں اور چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں۔ 30سالہ نوجوان کوآئی سی سی چمپئن ٹرافی2025کیلئے ہندوستان ک15رکنی اسکواڈ سے باہر رکھا گیا تھا جس نے بہت سے لوگوں کو چونکا دیا۔ یہی نہیں، رائل چیلنجرز بنگلورو (آر سی بی ) نے بھی انہیں آئی پی ایل2025ے باہر کردیا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب محمد سراج کو آن لائن فرقہ وارانہ نفرت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس قبل بھی انہیں اپنے مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ مئی2024 میں سراج کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اپنی ’’آل آئیز آن رفح‘‘ پوسٹ کو حذف کرنے پر مجبور کیا گیا جہاں انہوں نے اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا تھا۔ ان کی پوسٹ کو دائیں بازو کے صارفین نے ’’حماس کے دہشت گردوں کا ہمدرد‘‘ قرار دیتے ہوئے شیئر کیا تھا۔ محمد سراج واحد بھارتی مسلمان کرکٹر نہیں ہیں جنہیں آن لائن نفرت اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 25؍ اکتوبر2021 کو فاسٹ بالر محمد سمیع کوبھی دائیں بازو کے ٹرولز کی جانب سے آن لائن بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب بھارت ٹی20ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ ہار گیا تھا۔ سمیع اور ارشدیپ سنگھ کو بالترتیب پاکستانی ایجنٹ اور خالصتانی کہا گیاتھا۔