قازقستان: کان میں آتشزدگی سے 45 افراد کی ہلاکت، حکومت نے بھارتی کمپنی سے معاہدہ ختم کردیا

قازقستان میں آرسیلر متل کان میں آتشزدگی سے 45 افراد کی ہلاکتوں کے بعد ملک بھرمیں سوگ کی فضا ہے۔

بھارتی تاجر لکشمی متل کی سربراہی میں آرسیلر متل قازقستان میں تقریباً 15 فیکٹریاں اور کانیں چلاتی ہے۔ 

بدترین حادثے کے بعد قازقستان کے صدر نے لکسمبرگ میں قائم کمپنی کے ساتھ معاہدے کو ختم کرنے کا حکم دے دیا اور کمپنی کو قومی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قازقستان میں آتشزدگی کا یہ ہولناک واقعہ وسطی ایشیائی ملک کی تاریخ کا بدترین حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ حادثہ ہفتے کو کاراگنڈا کے علاقے میں واقع کوسٹینکو کول مائن میں پیش آیا، یہ حادثہ آرسیلر متل کی کانوں میں ہونے والے مہلک واقعات کے ایک سلسلے کے بعد پیش آیا ہے۔

قازق صدر قاسم جمعرات کان کے ملازمین اور انکے رشتے داروں سے گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے۔
قازق صدر قاسم جمعرات کان کے ملازمین اور انکے رشتے داروں سے گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے۔

کان متاثرین کے لواحقین سے بات کرتے ہوئے صدر نے آرسیلر متل کے ساتھ حکومتی اشتراک کے لحاظ سے قازقستان کی تاریخ کا بدترین ادارہ قرار دیا۔

1995 میں قازقستان میں گروپ کی آمد ہوئی لیکن سرمایہ کاری کی کمی اور ناکافی حفاظتی اقدامات پر اسے تنقید کا سامنا رہا جب کہ ٹریڈ یونینوں نے سخت حکومتی کنٹرول کا مطالبہ کیا۔