سینئر صحافی یحییٰ حسینی نے انکشاف کیا ہے کہ ورلڈکپ سے قبل کھلاڑیوں اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے تنازعات سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کپتان بابر اعظم کو چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کے گھر لے جاکر دورکروائے۔
ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم کی بری پرفارمنس کے بعد جہاں کھلاڑیوں اور بورڈ پر تنقید ہورہی تھی وہیں بابر اعظم کی چیٹ لیک ہونے کے بعد اس تنقید کا رخ پی سی بی اور چیئرمین ذکا اشرف کی جانب مڑگیا ہے،کیا معاملہ ہے کہ ورلڈکپ کے ختم ہونے یا ٹیم کی واپسی تک انتظار کے بجائے ایسی چیزیں سامنے آرہی ہیں جو نہیں آنی چاہیے؟
سپورٹس اینکر یحییٰ حیسنی نے بتایا کہ یہ بہت پرانی کہانی ہے جب ذکا اشرف پی سی بی کمیٹی کے سربراہ بنے تو انہیں کام نہیں کرنے دیا گیا، ان کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کی گئی، مختصر طور پر آپ سے یہی شیئر کروں گا کہ ورلڈکپ میں جانے سے پہلے ہی کھلاڑیوں نے ذکا اشرف کو کہہ دیا تھا کہ ہم نہ ورلڈکپ میں اور نہ آئی سی سی کے کسی ایونٹ میں شریک ہوں گے اور نہ ہی آئی سی سی کا لوگو استعمال کریں گے اس دوران ایک عجیب وغریب سی صورتحال پید ارہی۔