شہباز شریف کی آشیانہ اقبال ریفرنس کیس سے بری : سپریم کورٹ کا فیصلہ موجودہ کیس پر اثرانداز نہیں ہوتا نیب کا موقف

سابق وزیراعظم اور صدر مسلم لیگ نواز شہباز شریف کی آشیانہ اقبال ریفرنس کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔ انہیں اس مقدمے میں بری کردیا گیا ہے۔

احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، اس دوران اٹارنی جنرل اور نیب نے اپنی رپورٹس پیش کیں۔

نیب پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ موجودہ کیس پر اثرانداز نہیں ہوتا، جس پر عدالت نے کہا کہ بریت کی درخواستوں پر 2 گھنٹے تک فیصلہ دوں گا۔ بعد میں عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

اس سے قبل احتساب عدالت نے شہباز شریف اور احد خان چیمہ بریت کی درخواستوں پر سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے کچھ دیر تک ملتوی کردی۔

شہباز شریف سمیت دیگر نے بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔

یکم نومبر کو احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا تاہم احتساب عدالت لاہور نے سپریم کورٹ کی تشریح تک آشیانہ اقبال ریفرنس کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ روک دیا۔

عدالت کیس میں 2 مرکزی ملزمان کو بری کر چکی ہے جب کہ شہباز شریف کو مستقل حاضری سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکیندل کیس میں عدالت کی جانب سے 10 ملزمان پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔