بلوچستان کے اضلاع شیرانی اور موسیٰ خیل کے جنگلات میں آگ لگ گئی ہے جسے قابو کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل ذوالفقار کرار کا کہنا تھا کہ آگ ضلع شیرانی اور ضلع موسیٰ خیل کے بارڈر ایریا میں لگی جس پر قابو پانےکے لیے لیویز فورس ضروری ساز و سامان کے ساتھ پہاڑی علاقے میں پہنچ گئی ہے۔ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بالز استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق آگ کے پھیلاؤ کے پیش نظر دو گھروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا، متاثرہ پہاڑی علاقوں تک پہنچنے کے لیے گاڑی کا راستہ نہیں تاہم پیادہ لیویز پارٹی نے پہاڑی علاقے میں پہنچ کر آگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ساری رات جاری رہے گا، امید ہے صبح تک آگ پر قابو پالیا جائے گا، اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے سے رابطے میں ہیں، اگر غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی تو مدد کے لیے طلب کریں گے۔
نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان کا نوٹس
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے جنگلات میں آگ لگنے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ آگ سے متاثرہ علاقے میں موجود انسانی آبادی کو فوری محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آگ کے پھیلاؤ کو روکنےکے لیے اگلے مقامات پر پیشگی حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے، پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ مؤثر حکمت عملی کے تحت آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئےکار لائیں۔
ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل کے مطابق گزشتہ سال بھی انہی جنگلات میں آگ لگی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال مئی میں شیرانی کے جنگلات میں آگ نے چلغوزے کے جنگلات اور جنگلی حیات کو شدید نقصان پہنچایا تھا، دو ہفتے سے زائد لگی رہنے والی آگ کو بجھانےکے لیے ایران کے فائر فائٹنگ طیارے کی مدد لینا پڑی تھی، آگ کی زد میں آکر تین افراد جھلس کر جاں بحق بھی ہوئے تھے۔