پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین سے تعلق رکھنے والے خیبر پختونخوا کے 2 سابق وزرائے اعلیٰ عام انتخابات میں اپنی نشست بھی نہ بچاسکے اور دونوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
2013 سے 2018 تک تحریک انصاف کے ٹکٹ پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ اور 2018 میں عمران خان حکومت میں ان کے وزیر دفاع رہنے والے پرویز خٹک کو قومی اور صوبائی اسمبلی کی دونوں نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
این اے 33 نوشہرہ 1 کے تمام 319 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار سید شاہ احد علی شاہ 90 ہزار 145 ووٹ لےکر کامیاب ہوگئے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین پرویز خٹک 25 ہزار 582 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
اس کے علاوہ پرویز خٹک پی کے87 نوشہرہ 3 میں بھی امیدوار تھے جہاں کے غیرحتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار خلیق الرحمان 44 ہزار 762 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین پرویز خٹک 18 ہزار 176 ووٹ لےکر دوسرے نمبرپر رہے۔
دوسری جانب 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ منتخب ہونے والے محمود خان بھی اپنی نشست نہ بچاسکے۔
این اے 4 سوات میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار سہیل سلطان 88 ہزار 9 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے محمود خان 16 ہزار 813 ووٹ لےکر تیسرے نمبر پر آئے۔
اس کے علاوہ پی کے 10 میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد نعیم 21 ہزار 681 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ محمود خان ں 8 ہزار 741 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔