پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بتایا ہے کہ ڈجیٹل پلیٹ فارمز استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور استعمال میں اضافے کا رجحان بھی عام ہے۔
ایک رپورٹ میں پی ٹی اے نے بتایا کہ یہ سب کچھ ریگیولیٹری فریم ورک میں لچک پیدا کرنے کی بدولت ممکن ہوسکا ہے۔
پاکستان کی آبادی میں نوجوانوں کی تعداد نمایاں ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے والوں کی تعداد کم و بیش 7 کروڑ ہے۔ اس کے نتیجے میں گلوبل ڈجیٹل لینڈ اسکیپ سے اچھا تعلق ممکن ہوسکا ہے۔
پی ٹی اے کی دستاویزات سے ٹریفک سے متعلق اہم اعداد و شمار کا پتا چلا ہے۔
بیڈوتھ کا یومیہ استعمال اٹھارہ اعشاریہ صرف تین ٹیرا بائٹ فی سیکنڈ تک پہنچ چکا ہے۔ کونٹینٹ ڈلیوری نیٹ ورکس بارہ اعشاریہ تین آٹھ ٹیرا بائٹ فی سیکنڈ کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
کیریئر لیول سروسز پرووائڈرز کی طرف سے پانچ اعشاریہ چھ پانچ ٹیرا بائٹ فی سیکنڈ کی سہولت دستیاب ہے۔ کونٹینٹ ڈلیوری نیٹ ورکس استعمال کی جانے والی بینڈوتھ کا 68.5 فیصد حصہ فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انٹرنیٹ سروس کا معیار بلند ہو رہا ہے اور لاگت کو معقول بنانے میں مدد مل رہی ہے۔
پی ٹی اے ڈیٹا کے مطابق بینڈوتھ کے یومیہ استعمال کا 37.55 فیصد میٹا ٹریفک سے تعلق رکھتا ہے۔ گوگل کا حصہ 30.18 فیصد اور اکامائی کا حصہ 16.79 فیصد ہے۔ دیگر قابلِ ذکر پوٹلز میں ٹک تاک، ٹینسینٹ اور نیٹفلکس شامل ہیں۔
اس وقت 40.5 فیصد آن لائن ٹریفک پی ٹی سی ایل کے ذریعے ہو رہی ہے۔ ان اعداد و شمار سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ رابطوں، تفریح اور تعلیم و تعلم کے لیے آن لائن کلچر اپنائے ہوئے ہے اور یہ رجحان دن بہ دن قوی تر ہوتا جارہا ہے۔