خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کا انتخاب آج کیا جائے گا۔ اس حوالے سے بُلایا جانے والا اسمبلی کا اجلاس تاخیر کا شکار ہے، 10 بجے شیڈول اجلاس تاحال شروع نہیں کیا جاسکا۔ پی ٹی آئی کے علی امین گنڈا پور اور ن لیگ کے عباداللہ میں مقابلہ ہوگا۔
علی امین نے پارٹی سے بلے کا انتخابی نشان چھن جانے کے بعد عام انتخابات میں آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا۔ اُن کا مقابلہ مسلم لیگ ن لیگ اور اتحادیوں کے امیدوار ڈاکٹر عباد اللّٰہ خان سے ہورہا ہے۔
وزیراعلی کا انتخاب ایم پی ایز کی اوپن تقسیم کے تحت ہوگا۔ ووٹنگ کے لیے 2 لابیاں مختص کی گئی ہیں۔
اپوزیشن کی طرف سے وزیراعلی کے امیداور ڈاکٹر عباد اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ لابی نمبر 2 میں جائیں گے جبکہ حکومتی اراکین علی امین گنڈاپور کے ساتھ لابی نمبر 1 میں جائیں گے جس کے بعد دروازے بند کر دیے جائیں گے۔
اسمبلی سٹاف اراکین کو لابیز میں گننے کے بعد نتائج اسپیکر کے حوالےکیے جائیں گے۔
اجلاس شروع ہونے سے قبل غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اسمبلی ہال میں اراکین اسمبلی کے علاوہ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں، میڈیا نمائندوں کو بھی ہال کے اوپر گیلری میں بھیج دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز خیبرپختونخواہ ااسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے بابرسلیم سواتی اسپیکر اور ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔
گزشتہ روزاسپیکر مشتاق غنی کی زیرصدارت اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں نومنتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا تھا جہاں اجلاس کے دوران شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی جبکہ مسلم لیگ ن کی خاتون رکن پر لوٹا پھینک دیا گیا۔