امریکا میں خاتون ویٹر کو مہمانوں سے 12 لاکھ روپے ٹپ وصول کرنے پر نوکری سے نکال دیا گیا۔
امریکی ریاست آرکنساس کے ایک ریستوران ’اوون اینڈ ٹیپ‘ میں ویٹریس ریان برینڈٹ کو 40 سے زائد صارفین کے ایک گروپ سے 4400 ڈالر (تقریباً 12 لاکھ پاکستانی روپے) کی ٹپ ملی تھی جس پر اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔
صارفین کی جانب سے ٹپ صرف ویٹریس ریان برینڈٹ اور اس کے شریک سرور کو دی گئی تھی مگر بھاری بھر کم ٹپ دیکھ کر ریسٹورنٹ منیجر نے خاتون ویٹریس کو ہدایت کی کہ وہ 20 فیصد اپنے پاس رکھے اور باقی رقم ساتھی عملے میں تقسیم کرے۔
مگر ویٹریس نے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کردیا جس پر اُسے نوکری سے نکال دیا گیا اور رقم بھی نہیں دی گئی۔ جب ٹپ دینے والوں کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے ریستوران سے ٹپ کی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے ٹپ کی رقم واپس لینے کے بعد پورے پیسے خاتون ویٹریس کے حوالے کردیے اور رقم براہ راست اسے ریستوران کے احاطے سے باہر دی گئی۔
دوسری جانب ایک بیان میں اوون اینڈ ٹیپ ریسٹورنٹ نے کہا کہ کھانے کے بعد مہمانوں کے اس گروپ نے درخواست کی تھی کہ ان کی ٹپ دو مخصوص سرورز کو دی جائے لہٰذا ہم نے ان کی درخواست کا مکمل احترام کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم کسی ملازم کی برطرفی سے متعلق تفصیلات پر بات نہیں کرتے۔